غریب تو رُل گیا، چینی کی قیمت تاریخی کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف نے جہاں نئے پاکستان کی بنیاد رکھنے کے بعد عوام کو ریلیف دینے کا عہد کیا تھا وہیں پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں مہنگائی کی شرح میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے جس کے پیش نظر عوام کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

خصوصی طور پر پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں پیٹرول اور چینی کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی ہیں۔قومی اخبار روزنامہ جنگ پر شائع خبر کے مطابق ادارہ شماریات نے مختلف شہروں میں چینی کی قیمتِ فروخت کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ ان اعداد و شمار کے تحت ملک کے مختلف شہروں میں چینی 120 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے جبکہ شہری بھی مجبوراً سرکاری ریٹیل قیمت سے 25 سے 30 روپے فی کلو تک مہنگی چینی خرید رہے ہیں۔واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ چینی کی ریٹیل قیمت 89 روپے 75 پیسے ہے لیکن اوپن مارکیٹ میں چینی 120 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہی ہے۔ادارہ شماریات کے مطابق ملک کے مختلف علاقوں میں چینی 90 سے 120 روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے۔

اس کے علاوہ ملک کے دیگر شہروں کراچی، کوئٹہ، خضدار، حیدرآباد، سکھر، لاڑکانہ اور گوجرانولہ میں چینی کی قیمت 120 روپے فی کلو تک ہے جبکہ پشاور اور بنوں میں چینی کی قیمت 118 روپے فی کلو تک ہے۔ اس کے علاوہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں 115 روپے فی کلو اور اسلام آباد میں چینی 110 روپے فی کلو تک فروخت کی جا رہی ہے۔مزید برآں لاہور، سیالکوٹ اور راولپنڈی میں چینی 90 روپے فی کلو تک فروخت کی جا رہی ہے جبکہ ملتان، بہاولپور اور سرگودھا میں چینی کا ریٹ 90 روپے فی کلو تک ہے۔ دوسری جانب حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، 16 اکتوبر کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے فی لیٹر تک اضافہ کیا گیا تھا۔

جبکہ یکم نومبر سے حکومت نے عوام پر ایک مرتبہ پھر سے پیٹرول بم گرانے کی تیاری کر لی ہے جس کے تحت پیٹرول کی قیمت میں ساڑھے چھ روپے جبکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مجموعی طور پر ساڑھے آٹھ روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں