اسلام آباد(پی این آئی)سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کے لیے 4 ارب 20 کروڑ ڈالر کے پیکج کے اعلان کے فوری بعد معیشت پر مثبت اثرات آنا شروع ہوگئے ہیں۔ڈالر کے مقابلے میں ناصرف روپے کی قدر میں مسلسل اضافہ ہوا ہے بلکہ سٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
ماہرین کے مطابق سعودی پیکج سے پاکستان کی معیشت کو قلیل مدت کے لیے سہارا مل گیا ہے جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ پیکج سے ناصرف مجموعی معیشت میں بہتری آئے گی بلکہ مہنگائی کے ستائے عوام کو بھی کسی حد تک ریلیف دیا جائے گا۔سعودی پیکج کے اعلان کے فوری بعد بدھ کے روز کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں دو روپے سے زائد کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔جمعرات کو بھی یہ رجحان جاری رہا اور روپے کی قدر میں دوپہر تک مزید دو روپے کا اضافہ ہوا اور انٹربینک میں ایک ڈالر کی قیمت 171 روپے تک آگئی۔یاد رہے کہ منگل کو پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی اور ایک ڈالر کی قیمت 175 روپے کی حد عبور کر کے 175.27 پر بند ہوئی تھی۔
اسی طرح سٹاک مارکیٹ میں بھی بدھ کو ہی بہتری دیکھی گئی اور پاکستان سٹاک ایکسچینج میں 564 پوائنٹس کا اضافہ ہوگیا جو کہ مجموعی طور پر گذشتہ روز کے مقابلے میں ایک اعشاریہ 25 فیصد کا اضافہ تھا۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے بعد منگل کو سعودی ترقیاتی فنڈ نے پاکستان کے لیے 4 ارب 20 کروڑ ڈالر کے پیکج کا اعلان کیا تھا۔سعودی ترقیاتی فنڈ کے مطابق ’شاہی ہدایت پر فنڈ سٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 ارب ڈالر جمع کرائے جائیں گے تاکہ غیر ملکی کرنسی کے محفوظ اثاثوں اور کورونا وبا سے نمٹنے کے سلسلے میں پاکستانی حکومت درپیش مسائل کا سامنا کرسکے۔
‘شاہی ہدایت کے مطابق پاکستان کو تیل کے کاروبار کی مد میں ایک ارب 20 کروڑ ڈالر مالیت کا فنڈ بھی ایک سال کے دوران فراہم کیا جائے گا۔‘وزیراعظم عمران خان نے سعودی امداد پر شکریے کا ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’مرکزی بنک میں 3 ارب ڈالر کے ڈیپازٹ اور ریفائنڈ یپٹرولیم مصنوعات کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کےذریعے پاکستان کی مدد پر میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا مشکورہوں۔’سعودی عرب نے ہمیشہ مشکل وقت میں ،جن میں دنیا کو اشیائے ضروریہ کے بڑھتے ہوئے نرخوں جیسا حالیہ چیلنج بھی شامل ہے، میں پاکستان کی مدد کی ہے۔‘ڈالر کی مسلسل گرتی ہوئی قیمت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کرنسی ڈیلرز کے نمائندہ اور چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ملک بوستان نے بتایا کہ پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں کمی سعودی عرب کے ڈیپازٹس اور موخر ادائیگی پر تیل کی فراہمی کے اعلان کا مثبت اثر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بدھ تک کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کل چار روپے تک کی کمی آچکی ہے جو کہ بہت بڑی پیش رفت ہے۔ملک بوستان کے مطابق ’اگر آئی ایم ایف سے بھی اچھی خبر مل گئی تو ایک ڈالر کی قیمت 165 روپے تک بھی آسکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں