کراچی (پی این آئی) دودھ کی قیمت میں 45 روپے اضافے کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے ڈیری فارمرز نے از خود دودھ کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی کے ڈیری فارمرز نے از خود دودھ کی فی لیٹر قیمت 110 روپے سے بڑھا کر 155 روپے کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ تاہم حکومتی سطح پر اس حوالے سے تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔اس حوالے سے گزشتہ روز شہر قائد میں دودھ کی قیمت میں سرکاری سطح پر اضافے کا عندیہ دیا گیا تھا۔
اس حوالے سے جمعرات کے روز سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے دودھ کی قیمتوں میں من مانے اضافے پر کمشنر کراچی اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران سندھ فوڈ اتھارٹی اور کمشنر آفس نے عدالت میں تحریری جواب جمع کروایا۔سماعت کے دوران اسسٹنٹ کمشنر اعجاز رند نے عدالت کو بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز سے میٹنگ ہوچکی ہے، دودھ کی قیمتوں کا جلد تعین کرلیا جائے گا۔ جبکہ سندھ فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ دودھ کے معیار کوبہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ عدالت میں کمشنر کراچی کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کا اجلاس 28 اکتوبر کو طلب کرلیا ہے،اجلاس میں اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز پرغور کیا جائے گا۔کمشنر کراچی نے بتایا کہ سال 2018 میں عدالتی حکم پر کراچی میں دودھ کی فی لیٹر قیمت 94 روپے مقرر کی گئی،2018 کی نسبت اب جانوروں کی دیکھ بھال اور چارے کے اخراجات میں اضافہ ہوچکا ہے۔
کمشنر کراچی نے بتایا کہ 2018 میں ایک بھینس کے چارے اور دیکھ بھال پر 400 روپے اخراجات آتے تھے اور اس وقت فی بھینس کے چارے اور دیکھ بھال پر550 روپے سے زائد اخراجات آرہے ہیں۔کمشنرکراچی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی اور دیگر شہروں میں اخراجات اور دودھ کی قیمتوں کا جائزہ لیا جائے گا اوردودھ کی نیلامی کے دوران مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ کراچی میں یومیہ 7 ہزار سے زائد ڈیری فارم سے 50 لاکھ لیٹر کے قریب دودھ کی پیداوار ہوتی ہے، زائد قیمتوں پر دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں جاری ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں