اسلام آباد (پی این آئی) مقامی اخبارمیں شائع رپورٹ کے مطابق اہر معاشیات ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا کہ سمجھ نہیں آ رہی روپے کے ڈی ویلیو ہونے سے متعلق گورنر سٹیٹ بینک کے بیان کے پیچھے کیا منطق ہے۔اگر یہ منطق ہے کہ لوگوں کو فائدہ ہوتا ہے تو پھر تین سو روپے پر لے جائیں۔کچھ لوگ شاید 80 سے 90 لاکھ باہر رہنے والے پاکستانی ضرور ہوں گے لیکن اس بحران میں 22 کروڑ پاکستانیوں کے ساتھ کیا بیت رہی ہے۔
روپیہ 40 سے 45 فیصد گرچکا ہے۔کھانے کی چییزں مہنگی بک رہی ہیں۔سٹیٹ بینک کو کسی سیاسی پارٹی کا بیانیہ لے کر آگے نہیں بڑھنا چاہئیے۔اگر آئی ایم ایف سے وعدے پر عمل کیا جاتا ہے تو 30 روپے فی لٹر پٹرول مزید مہنگا ہو گا اور 170 روپے فی لیٹر پر پہنچ جائے گا۔جب کہ ماہر معیشت ڈاکٹر اشفاق حسن نے بدھ کے روز نجی ٹی وی کے 8 بجے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ آئی ایم ایف کا مطالبہ تھا کہ مذاکرات کیلئے واشنگٹن آنے سے قبل ڈالر 172 روپے کا کر کے آئیں۔
ڈاکٹر اشفاق حسن کے مطابق آئی ایم ایف نے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بھی اضافے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ مزید جھٹکوں کیلئے تیار رہیں کیوںکہ آئی ایم ایف فی لیٹر پٹرول پر 30 روپے لیویز اور 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ بھی کر رہا ہے، جس سے پٹرول کی قیمت 200 روپے تک چلی جائے گی۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کم آمدن والوں کیلئے پٹرول پر سبسڈی پلان بنانے کی ہدایت کردی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدار ت پارٹی رہنماوٴں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ملکی معاشی صورتحال اور مہنگائی کے اعدادوشمار کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کم آمدن والوں کو پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی پلان بنانے کی ہدایت کی، یوٹیلٹی اسٹورز کے ذریعے مہنگائی میں ریلیف دینے کیلئے بھی کم آمدنی والوں کو سبسڈی دی جائے گی۔ اس حوالے سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے وزیراعظم ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موٹرسائیکل ، رکشہ اور عوامی سواری کوپٹرول پر سبسڈی دینے کا پلان آئندہ ہفتے پیش کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں