کراچی(آئی این پی ) وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کا کام صرف سندھ حکومت کو مفلوج کرنا ہے ، مہنگائی کے حالات دیکھ کر لگتا ہے کہ کم ازکم اجرت 25 ہزار روپے سے بھی بڑھانا ہوگی۔کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران مراد علی شاہ نے کہا کہ ملک میں مہنگائی بڑھ گئی ہے لیکن لوگوں کی تنخواہیں نہیں بڑھائی جاتیں، مہنگائی کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں،
ہم نے کم سے کم اجرت 17500 سے بڑھا کر 25000 ہزار روپے مقرر کی تو تنقید ہوئی، مہنگائی کے حالات دیکھ کر لگتا ہے کہ کم ازکم اجرت 25 ہزار روپے سے بھی بڑھانا ہوگی۔ نجی شعبے کو بھی ملازمین کی تنخواہیں بڑھانی چاہییں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ وزیراعظم کی منطق کا مقابلہ نہیں کرسکتے، اس حکومت کا کام ہر چیز دوسرے پر ڈالنا ہے، ان کا ہر کام جھوٹ پر مبنی ہے، ان کو اپنے اندر خامیاں نظر نہیں آتیں، ان کے دور میں مکمل بدانتظامی ہے، گزشتہ سال بھی کہا کہ گندم کی اسمگلنگ روکیں، اس سال بھی یہی حال ہے، ہمیں دو ماہ قبل کہا گیا کہ گندم ریلیز کریں،
مانتے ہیں کہ سندھ میں آٹا 70روپے فی کلو مل رہاہے لیکن جہاں 55 روپے کا آٹا مل رہا ہے وہ جانوروں کو نہیں کھلا سکتے۔ ہر ملک اپنیشہریوں کا خیال رکھتا ہے، ہمیشہ کہتاہوں کہ اگر دوسرے ملکوں میں مہنگا ہے تو تم وہاں چلے جا، ہماری جان چھوڑو۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ وفاقی حکومت کا کام صرف سندھ حکومت کو مفلوج کرنا ہے، وفاق سندھ حکومت کے افسران زبردستی لے جاتا ہے، جو افسر نہیں جاتا اس کے خلاف انکوائری شروع کردیتے ہیں۔ وفاقی حکومت سے کئی بار کہہ چکا ہوں کہ افسران کی کمی پورے کریں، وفاق نے 16افسران دینے ہیں صرف چار کام کررہے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم اداروں کو زمین قانون کے مطابق دیتے ہیں، ملیر ایکسپریس وے کا ایک روٹ طے ہوا تھا، پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ بورڈ نے ملیر ایکسپریس وے روٹ تبدیل کرنے کی سفارش کی، روٹ تبدیل ہونے سے منصوبیکی لاگت بڑھ رہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں