پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیوں ہوا ؟ وزارت خزانہ کے ترجمان نے بڑی وجہ بیان کر دی

اسلام آباد (پی این آئی )ترجمان وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ حکومت نے آج تقریبا” دس روپے انچاس پیسے کے حساب سے پٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا جو سوا آٹھ فیصد کے قریب اضافہ ہے، گزشتہ پندرہ دنوں میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 10 سے 15 فیصد اضافہ ہوا۔ تفصیلات کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان مزمل اسلم نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں بھی مسلسل گراوٹ کی وجہ سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، حکومت نے اوگرا کی

سفارشات پر قیمتیں بڑھائیں۔ وزارت خزانہ ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت صرف دو روپے پٹرولیم لیوی عوام سے وصول کر رہی ہے،میڈیا میں جو اطلاعات آ رہی ہیں کہ اوگرا نے پانچ روپے قیمت میں اضافے کی سفارش کی تھی جبکہ حکومت نے ساڑھے دس روپے کا اضافہ کیا ہے جو بالکل غلط ہے،عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو دیکھتے ہوئے حکومت کم سے کم ٹیکس لاگو کر رہی ہے تاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کم سے کم اضافہ ہو۔ ترجمان وزارت خزانہ

مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ حکومت 30 روپے پٹرولیم لیوی کی بجائے 5.62 روپے پٹرولیم لیوی کی مد میں چارج کر رہی ہے،حکومت 17 فیصد سیلز ٹیکس کی بجائے اس وقت 6.84 فیصد ٹیکس وصول کر رہی ہے، عالمی مارکیٹ میں خام آئل کی قیمتوں اضافے نے پوری دنیا میں بحران پیدا کر دیا ہے،حکومت کو پورا احساس ہے کہ موجودہ صورتحال میں اپنے عوام کو کس طریقے سے محفوظ کرنا ہے اور کم سے کم اضافہ عوام کو منتقل کیا جائے۔ وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں

بنگلہ دیش، سری لنکا، انڈیا سمیت خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں، آنے والے وقت میں بھی حکومت کی یہی کوشش ہوگی کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے تو کم سے کم اضافہ عوام کو منتقل کیا جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں