اسلام آباد (پی این آئی) آئی ایم ایف نے مزید مہنگائی بڑھنے سے متعلق خطرے کی گھنٹی بجاد ی،رواں سال مہنگائی کی شرح 8.5 فیصد، آئندہ سال 9.2 فیصد رہنے کا امکان ہے اور بے روزگاری میں کمی کا امکان ہے، 2026 تک پاکستان کی معاشی گروتھ 5 فیصد ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ 2021 جاری کردی ہے، جس کے تحت رواں مالی سال پاکستان کی معاشی گروتھ کی شرح 4 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے.
گزشتہ مالی سال میں پاکستان کی معاشی گروتھ 3.9 فیصد تھی، 2026 تک پاکستان کی معاشی گروتھ 5 فیصد ہوگی۔اسی طرح کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 0.2 فیصد رہنے کا امکان ہے، 2026 تک کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2.8 فیصد رہنے کا امکان ہے، پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 4.8 فیصد رہنے کا امکان ہے، آئندہ مالی سال میں بے روزگاری کی شرح میں کمی کا امکان ہے۔رواں سال مہنگائی کی شرح 8.5 فیصد ہے، آئندہ مالی سال مہنگائی کی شرح 9.2 فیصد ہونے کا امکان ہے۔ دوسری جانب وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ جی ڈی پی گروتھ 5 سے 7 فیصد ہوگی تو غریبوں کو فائدہ پہنچے گا، گروتھ جیسے ہی بڑھتی ہے توکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ جاتا ہے، مستحکم گروتھ ہوگی تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ آج ہم ایشیاء کی پہلی 25 منڈیوں میں شمار نہیں، ٹیکس اکٹھا نہیں ہورہا ہے ایکسپورٹ میں مسائل ہیں۔
ملکی گروتھ بڑھانے کیلئے لیکن ایکسپورٹ کی طرف توجہ نہیں، ایکسپورٹ نہیں ہوں گی تو ڈالر کیسے آئیں گے؟ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کی کوشش کررہے ہیں، چاہتے ہیں آئندہ ملک کو کبھی آئی ایم ایف کی ضرورت نہ پڑے۔جیسے ہی گروتھ شروع ہوتی ہے تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھ جاتا ہے،پاور سیکٹر کو ٹھیک کرنا ہے ، گروتھ 5 سے 7 فیصد ہوگی تو غریبوں کو فائدہ پہنچے گا، نچلے طبقے کو ریلیف دینا ہے،احساس پروگرام غریب لوگوں کیلئے ایک مکمل پیکج ہے ،مستحکم گروتھ ہمارا ہدف ہے، مستحکم گروتھ ہوگی تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں