اسلام آباد(آن لائن)حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کیلئے اقدامات شروع کردئیے گئے اکتوبر سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جائیگا بجلی کی قیمتوں میں اضافہ مرحلہ وار کیا جائیگا ذرائع کے مطابق حکومت کا لائف لائن صارفین پر بھی اضافی بوجھ ڈالنے پر غور کیا جارہا ہے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ 2300 ارب روپے سے زائد کے گردشی قرضہ کو کم کرنے کیلئے کیا جارہا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ ورڈ بینک اور آئی ایم ایف کی کی
جانب سے حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ پاور سیکٹر کی بہتری کیلئے گردشی قرضوں میں کمی لائے اس مقصد کیلئے بجلی کی قیمتوں میں اضاف کیا جائیگا بجلی کی قیمتوں میں یہ اضافہ مرحلہ وار سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اور سرچارج کے ذریعے کیا جائے گا بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے آئی ایم ایف ایشیائی ترقیاتی بینک اور ورلڈ بینک کو ادائیگیاں بھی ممکن ہونگی ذرائع کے مطابق ورلڈ بینک کا ایگزیکٹو بورڈ رواں ماہ کے آخری ہفتے میں تین مختلف پروگرام قرضوں بالخصوص 40 کروڑ ڈالر کے توانائی کے شعبے کے قرض کی منظوری کے لیے الگ الگ اجلاس کرے گا ذرائع کے مطابق ٹیرف میں اضافے سے مہنگائی میں بھی اضافہ ہوگا ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے پاس تاحال کوئی ایسا پلان نہیں ہے کہ پاور ٹیرف میں اضافے کے بغیر گردشی
قرضہ میں کمی پاسکے اس وقت گردشی قرضہ حکومت کیلئے درد سر بنا ہوا ہے واضح رہے کہ رواں سال پیک سیزن میں ملک میں بجلی ہونے کے باوجود مہنگے پاور پلانٹ نہیں چلائے گئے اور ملک میں بدترین لوڈ شیڈنگ کی گئی جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے اگر پیک سیزن میں پاور پلانٹس فل کپسٹی پر چلائے جاتے تو گردشی قرضہ مزید بڑھ جاتا پاور ٹیرف میں اضافہ کابینہ کی اقتصادی کمیٹی میں کیا جائیگا اور متوقع طور پر آئندہ اجلاس میں یہ ایجنڈا بھی شامل کیا جائیگا جبکہ وفاقی کابینہ اس کی منظوری دے گی۔شاہد عباس
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں