شہریوں پر مزید بجلیاں گرانے کا فیصلہ، بلوں میں اضافی ٹیکس نافذ کرنے کی منظوری دیدی گئی

کراچی(نیشنل ٹائمز)سندھ حکومت نے کراچی کے شہریوں پر بجلی کے بلوں کے ذریعے مزید ٹیکس نافذ کر کے 9 ارب روپے وصولی کی منظوری دے دی ہے۔ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کی جانب سے مرتب کردہ پلان کو وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے منظور کرتے ہوئے کے الیکٹرک کو وفاق سے قانونی اجازت دلوانے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

بدھ کو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں کے الیکٹرک اور کے ایم سی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر توانائی امتیاز شیخ، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی مرتضیٰ وہاب، سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی، ڈائریکٹر کے ای حارث جامی اور دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں کے الیکٹرک کے بل کے ذریعے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کی ٹیکس وصولی کے طریقہ کار پر بات ہوئی۔ وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ’سندھ حکومت لوکل ٹیکس کی وصولی کا نظام بہتر کرکے کراچی کے بلدیاتی اداروں کو مالی طور پر مستحکم کرنا چاہتی ہے۔‘‏مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کے ایم سی مختلف قسم کے 13 ٹیکس وصول کرتی ہے۔ مجوزہ پلان کے تحت کے الیکٹرک کے بل کے ذریعے کے ایم سی صرف دو ٹیکسز فائر ٹیکس اور کنسروینسی ٹیکس جمع کرے گی۔‏’کے ایم سی اس وقت ان دو ٹیکسز سے سالانہ 210 ملین روپے وصول کرتی ہے۔ کے الیکٹرک بجلی کے بل کے ذریعے 2.56 ملین صارفین سے 100 روپے سے 200 روپے کے ایم سی کے لیے وصول کرے گی، جس کے تحت کراچی میونسپل کارپوریشن کو سالانہ نو ارب روپے مل سکیں گے۔‘یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ کراچی میونسپل کارپوریشن کے الیکٹرک کی خطیر رقم کی نادہندہ ہے اور واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے بسا اوقات شہری انتظامیہ کی تنصیبات کو بجلی فراہمی کی معطلی کی خبریں سامنے آتی ہیں۔ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کے الیکٹرک انتظامیہ کو بتایا کہ اگر مجوزہ وصولی پلان نافذ العمل ہوگیا تو کے ایم سی کے ذمہ واجبات کی ادائیگی بھی ممکن ہو سکے گی۔

وزیرِ اعلیٰ کے ترجمان کے مطابق ‏وزیراعلیٰ سندھ کے الیکٹرک کی تجویز پر وفاقی حکومت سے بات کر کے، کےالیکٹرک کو قانونی اجازت دلوائیں گے تاکہ وہ کے ایم سی کے ٹیکسز وصول کریں۔ اس طرح کے ایم سی مالی طور پر مضبوط ہو جائے گی اور بہتر طریقے سے ترقیاتی کام کرسکے گی۔واضح رہے کہ بلدیاتی ٹیکسوں کی وصولی کا یہ پلان ‏ایڈمنسٹریٹر کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) مرتضیٰ وہاب صدیقی نے مرتب کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مجوزہ پلان کے ایم سی کے لیے ایک انقلاب جیسا ہوگا۔ ’ہر ماہ صوبائی حکومت کے فنڈز سے چلنے والی کے ایم سی مالی طور پر خوشحال ہوجائے گی۔‘

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں