پٹرول کی قیمتیں 2013 کے بعد سے بلند ترین سطح پرپہنچ گئیں، مزید اضافے کا خدشہ

برمنگھم (پی این آئی) برطانیہ میں پٹرول کی قیمتیں 2013 کے بعد سے بلند ترین سطح پر ہیں اور مزید اضافے کا خدشہ ہے ، پٹرول کی بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے قیمتیں تقریبا آٹھ سالوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق جولائی میں پٹرول کی قیمت میں تین روپے چار پیسے فی لیٹر اضافہ ہوا ،موٹرنگ باڈی کے اعدادوشمار کے مطابق جنوری کے بعد سب سے بڑا اور مسلسل نویں ماہانہ اضافہ تھا ۔

ایک لیٹر انلیڈڈ کی اوسط قیمت 135.13 پی تک بڑھا دی جو ستمبر 2013 کے آخر میں سب سے زیادہ ہے۔ آر اے سی کے مطابق ایک ڈرائیور ایک 55 لیٹر کار کو پیٹرول سے بھرتا ہے ، اب ایک سال پہلے کے مقابلے میں 11.47 پونڈ زیادہ ادا کرتا ہے ، بتایا گیا ہے کہ اس موسم گرما میں پمپوں پر موٹرسائیکلوں تعداد میں اضافہ ہوگا ۔ ڈیزل کی قیمتوں میں بھی گزشتہ ماہ اضافہ ہوا ، جو 2.7p بڑھ کر 137.06p فی لیٹر تک پہنچ گیا ، جو 2014 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ابھی یہ دیکھنا ہے کہ قیمتوں میں دوبارہ کمی شروع ہونے میں کتنا وقت لگے گا، اگرچہ ہمیں ابھی وبائی مرض کا سامنا بھی ہے ،یہ بھی بتایا جاتاہے کہ تیل کی مانگ میں اضافے کا امکان ہے کیونکہ معاشی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہورہی ہیں اور اس کا اثر تھوک ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے ، ار اے سی کے ترجمان ولیم نے کہا “جب تک تیل پیدا کرنے والی بڑی کمپنی پیداوار بڑھانے کے لیے نئی حکمت عملی کا فیصلہ نہیں کرتی ، ہم بہت اچھی طرح سے دیکھ سکتے ہیں کہ موسم گرما کے اختتام پر فورکورٹ کی قیمتیں اور زیادہ بڑھ جائیں گی۔”

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں