کراچی(پی این آئی)انٹر بینگ میں ڈالر 10 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 165 روپے سے تجاوز کرگئی چار ماہ کے دوران ڈالر 12.57 روپے مہنگا ہوگیا ہے. اس وقت ڈالر 165.25 پیسے پر ٹریڈ کر رہاہے سات مئی کے بعد سے انٹر بینک میں ڈالر 8.5 فیصد بڑھ گیا ہے مئی میں ڈالر 152 روپے 28 پیسے کی کم شرح پر ٹریڈ ہوا تھا.یاد رہے کہ 30ستمبر 2020 کو ڈالر کی قدر میں 82 پیسے کا اضافہ ہوا تھا ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کے بارے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی مختلف وجوہات ہیں جن میں دیگر عوامل کے ساتھ پاکستان کے پڑوس میں افغانستان میں کی صورتحال اہم ہے جبکہ کرونا وائرس کی چوتھی لہر بھی مقامی کرنسی کے لیے ایک اور منفی رجحان کا سبب بنی ہے جس کی وجہ سے عدم اعتماد پیدا ہوا ہے.رواں سال جون میں برآمدات کا بل 6 ارب رہا جس سے واضح ہے کہ مارکیٹ میں ڈالر کی طلب بڑھ گئی ہے لیکن اسٹیٹ بینک کی اطلاعات کے مطابق مالی سال 2022 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 سے 3 فیصد ہوگا دوسری جانب آئی ایم ایف کی جانب سے 2 ارب 75 کروڑ ڈالرز کی امدادی رقم پاکستان کو موصول ہو گئی ہے پاکستان کے غیرملکی ذخائر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں. اسٹیٹ بنک کی طرف سے جاری تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ذخائر 20 ارب 30 کروڑ ڈالرز سے زائد کی سطح پر پہنچ گئے ہیں واضح رہے کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ نے ممبر ممالک کے لیے قرض کی منظوری دی تھی ممبر ممالک کے لیے 650 ارب ڈالر قرض پروگرام کی منظوری دی گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں