اسلام آباد (پی این آئی)حکومت نے موبائل فون پر ٹیکس17فیصد سے کم کر کے 8 فیصد کرنے کا فیصلہ کر لیا، موبائل فون کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان پیدا ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے پاکستان کے فارن ایکسچینج ذخائر 25 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں جوایک ریکارڈ ہے، موبائل فون پر ٹیکس 2023ءمیں 8 فیصد تک کردیا جائےگا، لوگ ٹیکس گوشوارے جمع کروا کر دہرا ٹیکس واپس لے سکتے ہیں ۔وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ موبائل ٹیکس 17 فیصد سے کم کرکے 16 فیصد کیا گیا ہے۔ 2023ءمیں اس کو آٹھ فیصد تک لائیں گے، موبائل ٹیکس غریب امیر سے یکساں طور پر لیا جاتا ہے، لوگ اضافی ٹیکس واپسی کےلئے ٹیکس ریٹرنز جمع کروا سکتے ہیں، یہ واپسی ہو سکتی ہے تاہم یہ رجحان کم ہے لوگ ٹیکس واپسی کے لئے گوشوارے جمع نہیں کراتے۔آغا رفیع اللہ کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت علی محمد خان نے بتایا کہ ٹیکس سال 2020ءکے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے لئے تین معاونین خصوصی سید ذوالفقار بخاری، سردار یار محمد رند، ڈاکٹر محمد شہباز بابرکو توسیع دی گئی ۔انہوں نے اپنے گوشوارے جمع کروا دیئے ہیں۔وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا کہ کووڈ 19 کے حوالے سے ایک رپورٹ آچکی ہے دوسری بھی اسی سیشن کے دوران آجائےگی۔ شاہدہ اختر علی نے کہا کہ 1240ارب روپے کرونا وائرس کےلئے تھے لیکن استعمال دوسرے پروگراموں میں بھی کیا گیا ہے جبکہ اس کو صرف اور صرف صحت کے سیکٹر میں ہی استعمال ہونا چاہئے ۔علی محمد خان نے بتایا کہ کورونا کے دوران ہماری جی ڈی پی دیگر ممالک سے بہتر رہی ہے ،ہماری جی ڈی پی گزشتہ سال 0.47تھی لیکن اس سال 3.94فیصد تخمینہ لگایا گیا ہے۔وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ کورونا کے آغاز سے اب تک حکومت نے تین ارب آٹھ کروڑ ڈالر غیر ملکی قرض اور امداد وصول کی ہے ،کورونا کے اثرات کم کرنے کےلئے بجٹ ،سرمایہ کاری اور گرانٹ ان ایڈ میں غیر ملکی قرض و امداد لیا گیا ،حکومت نے 1240ارب روپے کا کورونا پیکیج اعلان کیا جبکہ وزارت خزانہ کی جانب سے 335ارب روپے جاری کئے گئے ہیں۔قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ گندم کی امدادی قیمت 1400سے بڑھا کر 1800روپے 40کلو گرام کردی گئی ہے ۔فخر امام نے بتایا کہ ہم نے گندم کا ریٹ 1800روپے جبکہ سندھ نے 2000روپے ریٹ کیا ہے یہ پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ سندھ میں ریٹ میں فرق ہے ہم گندم امپورٹ کر رہے ہیں تاکہ ہم اپنا سٹاک پورا رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب نے 80 ارب روپے کی سبسڈی دی تھی ۔راناجمل نے کہا کہ 40لاکھ ٹن گندم باہر سے منگوائی گئی جس کےلئے ہم 28ارب روپے اضافی دینے پڑے ہیں اگر یہی کسانوں کو دیئے جاتے تو ان کو فائدہ ہوتا، چاول کی ایکسپورٹ پر پابندی لگ رہی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں