اسلام آباد(پی این آئی)کورونا وائرس کے باعث چین کو پاکستانی چاول کی برآمدات بند ہو گئیں۔سینٹ قائمہ کمیٹی برائے تجارت کو وزیراعظم کے مشیر تجارت عبدالرازق داؤد نے بتایا کہ چین کو پاکستانی چاول کی برآمدات بند ہو گئی ہیں، پاکستانی چاول کی بوریوں کے نچلے حصے میں کورونا وائرس پایا گیا،چین ڈر گیا اور اس نے چاول کی پاکستان سے درآمد بند کر دی۔مشیر تجارت نے کمیٹی کو بتایا کہ جنوری 2022 میں پاکستان موبائل کی برآمدات شروع کر دے گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ سیم سنگ پاکستان میں آئے ،ہم نے سیم سنگ موبائل کمپنی سے دو بار رابطہ کیا لیکن انہوں نے معزرت کرلی۔چینی کمپنی موبائل برآمداد شروع کریں گے،اب چینی کمپنی آچکی اور کراچی میں فیکٹری لگا رہے ہیں۔سینیٹر محمد قاسم نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مشیر تجارت کو مخاطب ہوکر کہا کہ کچھ غیر ملکی کمپنیاں ہمارے علاقوں میں سی فوڈ کیلئے آتے ہیں جس سے ہمارے ماہی گیروں کا برا حال ہے۔سینیٹر فدا محمد نے سوال اٹھایا کہ خیبرپختونخواہ میں ماربل اور معدنیات کی انڈسٹریز ہیں لیکن اس کا کوئی تزکرہ نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد اگر ضم شدہ علاقوں کے لوگوں کو قرض نہیں دیں گے تو وہ لوگ انڈسٹری کیسے لگائیں گے۔چئیرمین کمیٹی نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی کے میں لون کی فنڈنگ کا تناسب بہت کم ہے۔ کے پی کے میں لون فنڈنگ کی شرح 1 فیصد جبکہ بلوچستان میں یہ شرح 0.5 فیصد سے بھی کم ہے جس پر مشیر تجارت نے کمیٹی کو باور کرایا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں گے جبکہ ماربل اور معدنیات پر اپنی توجہ مرکوز کریں گے۔مشیر تجارت نے بتایا کہ کرونا کی وجہ سے چین کو چاول کی برآمداد بند ہوگئی ہیں۔ای ڈی جی کامرس نے بتایا کہ پاکستانی چاول کی بوریوں کے پیندے میں کورونا وائرس پایا گیا جس کی وجہ سے چین نے چاول کی برآمدات روک لیں۔ مچھلی کی چھ کمپینوں کی پیکنگ میں بھی کورونا وائرس پایا گیا جس کی وجہ سے چین نے چھ کمپنیوں سے کرونا وائرس کی موجودگی کے باعث ان کی درآمد ات روک لیں،اب چین چاول کا معائنہ کرنے خود آتے ہیں۔ٹیکسٹائل پالیسی 2020۔2025 اور 2011 سے 2021 تک درآمداد اور برآمداد پر بریفنگ اگلی میٹنگ تک موخر کردی گئی۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر مرزا محمدآفریدی، سینیٹر فدا محمد، سینیٹڑ سلیم مانڈوی والا،سینیٹر نزہت صادق، سینیٹر احمدخان،سینیٹر دنیش کمار، سینیٹر پلوشہ محمد زئی خان اور سینیٹڑ محمدقاسم نے کمیٹی میں شرکت کی۔وزارت تجارت سے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود، ایڈیشنل سیکرٹری تجارت، ای ڈی جی کامرس اور وزارت کے دیگر حکام بھی کمیٹی میں شریک ہوئے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں