اسلام آباد (پی این آئی)پاکستان بننے کے بعد سے پیٹرول آج تک اتنا مہنگا نہیں ہوا جتنا آج ہوگیا، قیمت میں اضافے کے بعد پیٹرول ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 118 روپے 9 پیسے پر پہنچ گیا۔نجی ٹی وی جیو کے مطابق پٹرولیم ڈویژن کے ذرائع کے مطابق اس سے قبل پیٹرول کی سب سے زیادہ قیمت یکم اگست 2019کو 117روپے 83 پیسے تھی۔ آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرول کی اعلان کردہ قیمت میں فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں پٹرولیم لیوی صفر جب کہ جی ایس ٹی 10.77فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ ڈیزل کی ایک لیٹر قیمت 116روپے 53 پیسے میں پیٹرولیم لیوی 1.90 روپے جب کہ جی ایس ٹی 17 فیصد شامل ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا جس کے مطابق پٹرول 5روپے چالیس پیسے،ہائی سپیڈ ڈیزل دو روپے 54پیسے فی لیٹر مہنگا ہوگیا۔جمعرات کو حکومت نے عید سے قبل ہی عوام پر پیٹرول بم گرا دیا اور پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 5 روپے 40 پیسے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔ عالمی منڈی میں گذشتہ کئی ماہ سے پٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر اوگرا کی جانب سے پٹرول کی قیمت میں 11.40 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی، تاہم وزیراعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے اوگرا کی سفارشات کے برعکس عوام کو حد درجہ ریلیف فراہم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پٹرول کی قیمت میں 5.40 روپے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی۔وزیراعظم کی جانب سے ڈیزل کی قیمت میں 2.54 روپے فی لیٹر، کیروسین کی قیمت میں 1.39 روپے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 1.27 روپے فی لیٹر کی اجازت دی گئی ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے تصدیق کی کہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 5 روپے 40 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے،ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 54 روپے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مٹی کے تیل کی قیمت میں ایک روپے 39 پیسے فی لیٹر اضافے کی منظوری دی گئی ہے لائٹ ڈیزل کی قیمت ایک روپے 27 پیسے بڑھائی گئی ہے۔،معاون خصوصی کے مطابق اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں 11.40 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی تھی، وزیراعظم نے اوگرا کی سفارشات کے برعکس عوام کو حد درجہ ریلیف فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں