کراچی(پی این آئی) پاکستانی روپیہ ایشیا کی سب سے بدترین کرنسی بن گیا، کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت کئی ماہ بعد دوبارہ 158 روپے کی سطح عبور کر گئی۔ تفصیلات کے مطابق رواں سال کے آغاز کے بعد کئی ماہ تک ملکی کرنسی مارکیٹ میں مسلسل بہترین کارکردگی دکھانے والا پاکستانی روپیہ اب چند ہی ہفتوں میں بدترین تنزلی کا شکار ہوگیا۔بتایا گیا ہے کہ چند ہفتے قبل پاکستانی روپے کی قدر 2 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی، تاہم اب یہی پاکستانی روپیہ ایشیاء کی بدترین کرنسی بن گیا ہے۔ پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت کئی ماہ کی بلند ترین سطح پر آگئی ہے۔ کئی ماہ بعد پہلی مرتبہ امریکی ڈالر کی قیمت 158 کی سطح کو عبور کر گئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق انٹر بینک اور مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں منگل کو ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپیہ مزید گراوٹ کا شکار ہو گیا جس کے باعث ڈالر ایک بار پھر158روپے کی سطح سے تجاوز کر گیا۔منگل کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں60پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے ڈالر کی قیمت خرید 157.40روپے سے بڑھ کر158روپے اور قیمت فروخت157.50روپے سے بڑھ کر158.10روپے ہو گئی۔ جبکہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر90پیسے مہنگا ہو گیا جس کے بعد ڈالرکی قیمت خرید157.50روپے سے بڑھ کر158.30روپے اور قیمت فروخت157.80روپے سے بڑھ کر158.70روپے ہو گئی ۔فاریکس رپورٹ کے مطابق ڈالر کے علاوہ دیگر کرنسیوں کی قیمتوں میں بھی واضح اضافہ دیکھنے میں آیا۔ یورو کی قدر میں1روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے یورو کی قیمت خرید186.50روپے سے بڑھ کر187.50روپے اور قیمت فروخت188روپے سے بڑھ کر189روپے ہو گئی۔ اسی طرح2روپے کے ریکارڈ اضافے سے برطانوی پاونڈ کی قیمت خرید 217.50روپے سے بڑھ کر219روپے اور قیمت فروخت219روپے سے بڑھ کر221روپے کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی۔ ماہرین کے مطابق گزشتہ چند ہفتوں کے دوران حکومتی پابندیاں نرم ہونے کے بعد سے امپورٹس میں واضح اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، اسی باعث مارکیٹ میں ڈالر کی طلب رسد کے مقابلے میں زیادہ ہے، اور یہی وجہ ہے کہ ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں