لاہور (پی این آئی) فلورملز ایسوسی ایشن کی ہڑتال سے آٹے کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا، عہدیدران کا کہنا ہے کہ وفاقی بجٹ میں ٹرن اوور اور چوکر پر17 فیصد سیلز ٹیکس واپس نہ لیا تو 24 جون کو ملک بھر میں فلور ملز کو تالے لگا دیں گے۔تفصیلات کے مطابق فلور ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے ٹرن اوور اور چوکر پر 17 فیصد سیلز ٹیکس کیخلاف 24 جون کو تالے لگانے کی ہڑتال سے پنجاب سمیت مختلف علاقوں میں آٹے کی سپلائی متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔فلور ملز عہدیدران کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال میں فلور ملوں پر بھاری ٹیکس نافذ کردیا گیا جس کا یکم جولائی سے اطلاق ہو گا۔ ٹیکس عائد کرنے کے خلاف 24 جون کو ملک بھر کی 1545 فلور ملز کو تالے لگا دیں گے۔ہڑتال سے فلور ملز بند ہونے سے آٹے کی سپلائی متاثر ہوجائے گی۔ چیئرمین پنجاب فلور ملز ایسوسی ایشن نے کہا کہ ٹیکس واپس نہ لیا گیا تو تمام فلورملز کی تالا بندی کردیں گے جو کہ ایوانوں تک آواز اٹھانے کا واحد راستہ ہے۔اس سے قبل15 جون کو فلورملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین بدرالدین کاکڑ اورچیئرمین پنجاب عاصم رضا نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سستا آٹا شہریوں کا حق ہے، لیکن حکومت نے گندم چوکر کی فروخت پر دوبارہ سیلزٹیکس لگا دیا ہے۔ اس سے آٹے کی قیمت میں اضافہ ہوجائے گا۔ اسی طرح ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں گندم کی ترسیل کو اسمگلنگ نہیں کہتے، حکومت کو 20 لاکھ ٹن تک گندم درآمد کرنا پڑے گی۔فلورملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین بدرالدین کاکڑ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے 85 ارب کی سبسڈی دینے کا دعویٰ جھوٹا ہے، سبسڈی 13 ارب روپے دی گئی ہے۔ گندم چوکر کی قیمت پر17 فیصد سیل ٹیکس کا نفاذ قبول نہیں، ٹیکس لگانے سے 20 کلو آٹے کا تھیلا 90 روپے مہنگا ہوجائےگا۔ حکومت نے اگر ٹیکس کو ختم نہ کیا تو ہڑتال کا اعلان کرسکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں