اسلام آباد (پی این آئی) عوام پٹرول کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافے کے لیے تیار ہو جائیں کیونکہ وفاقی حکومت نے بجٹ میں ان ڈائریکٹ ٹیکس لگا کر اس اضافے کے لیے راہ ہموار کر لی ہے اور کہ پیٹرولیم لیوی میں اضافے کی بات کی گئی ہے۔ خام تیل پر17 فیصد ٹیکس عائد کردیا ہے،حکومت لگائے گئے ٹیکس کا جائزہ لے ،ایل این جی پر بھی ٹیکس لگادیا ہے،جس سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کے امکانات ہیں۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق ڈپٹی چیئرمین سینٹ سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجٹ میں27 ارب روپے کے نئے ان ڈائریکٹ ٹیکس لگائے ہیں اور حکومت کہتی ہے کوئی ٹیکس لاگو نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے بجٹ کاپی پیسٹ کیا ہے، ہرسال تحریک انصاف کا جو بھی ٹارگٹ رہا ٹیکس کلیکشن کی تباہی ہی کی ہے،جس حکومت کو یہ نہیں معلوم کہ ٹیکس کیسے کلیکٹ کرنا ہے وہ بجٹ کیسے بنائے گی؟ کابینہ کی منظوری کے بنا بجٹ پیش ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم لیوی میں اضافے کی بات کی گئی،آپ 20 روپے فی لیٹر پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے لیے تیار ہوجائیں، ان ڈائریکٹ ٹیکس لگاکر تباہی کردی گئی ہے، اس کا غریب عوام کو براہ راست اثر پڑے گا، آن لائن خریدار پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا، جب تک کورونا رہےگا آن لائن نظام چلتا رہےگا۔سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ بجٹ میں عام آدمی کے لیے کوئی ریلیف نہیں ہے، صوبے کیسے وفاق کو سرپلس واپس کریں گے؟ صوبے وفاق کو پیسے واپس نہیں کرتے، ملک کی ایکسپورٹ 7 سال میں نہیں بڑھی، آئی ایم ایف کی بورڈ میٹنگ سے پاکستان کا ایجنڈا ڈراپ کردیا گیا ہے، وزیرخزانہ خود کہہ رہے ہیں آئی ایم ایف سے غلط معاہدے ہوئے۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں