اسلام آباد /لاہور(آئی این پی) یکم جولائی سے فلورملز پر ٹرن اوور ٹیکس 1.25فیصد ہونے سے 20کلو آٹے کا تھیلا 30روپے مہنگا ہونے کا خدشہ ہے۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں پیش کیے گئے آئندہ مالی سال کے فنانس بل میں فلور ملز کے لئے ٹرن اوور ٹیکس میں دی گئی رعایت ختم کردی گئی ہے، جس کے بعد ٹیکس بڑھنے سے 20کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 30روپے اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔آئندہ مالی سال کے فنانس بل کے مطابق آٹے کی تیاری میں استعمال ہونے والی مشینری کی امپورٹ پر سیلز ٹیکس کی شرح 10 فیصد سے بڑھا کر 17فیصد اور آٹے سے نکلنے والے چوکر پر سیلز ٹیکس کی شرح 7 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کردی گئی ہے، جب کہ یکم جولائی سے فلورملز کی آمدن پر ٹرن اوور ٹیکس ریٹ 0.25فیصد کی بجائے 1.25 فیصد ہوگا۔دوسری جانب چیئرمین فلورملز ایسوسی ایشن عاصم رضا نے فنانس بل میں ایف بی آر کی نادانستہ غلطی یا سوچے سمجھے ٹیکس اضافہ کی تصدیق اور صورتحال کی نشاندہی کیلئے وفاقی وزیر خزانہ کو خط ارسال کردیا ہے۔چیئرمین فلورملز ایسوسی ایشن نے خط میں کہا ہے کہ فنانس بل میں ممکنہ غلطی کی وجہ سے فلورملز کو کم سے کم ٹرن اوور ٹیکس کے شیڈول سے خارج کردیا گیا، رواں مالی برس میں فلورملز پر 0.25 فیصد ٹرن اوور ٹیکس عائد ہے، جب کہ قومی اسمبلی میں پیش کردہ فنانس بل میں فلور ملز کو موجودہ شیڈول سے نکال دیا گیا ہے، اور یکم جولائی سے فلور ملز پر ٹرن اوور ٹیکس 1.25 فیصد ہوجائے گا، اور ٹیکس میں اضافے کی صورت میں آٹے کا 20کلو کا تھیلا مزید 30وپے مہنگا ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ فنانس بل میں ہونے والی غلطی کی درستگی کر کے آٹا مہنگا ہونے سے بچائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں