ملتان ( آن لائن ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ گندم، چاول، گنے کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا لیکن کپاس سے متعلق ہدف میں ناکامی ہوئی جس کی وجہ ناقص بیج تھا اور اس لیے چین سے مدد لیں گے، حکومت کی بنیادی ترجیحات میں مہنگائی کو کنٹرول کرنا ہے، ہماری کوشش ہے کہ عام صارف کی قوت خرید میں اضافہ کریں ،روپے کی قدر میں بھی بہتری آئی ہے آئندہ مالی سال 29ارب ڈالر کی ترسیلات وز متوقع ہیں۔ملتان میں پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہو ئے انہو ںنے کہا کہ بجٹ پر ہر طبقے نے مثبت خیالات کا اظہار کیا ہے کیونکہ حکومت نے بجٹ میں تمام توجہ معاشی گروتھ (نمو) پر رکھی ہے جب ڈیولپمنٹ پر زیادہ پیسہ خرچ ہوگا تو نتیجے میں شرح نمو میں بھی اضافہ ہوگا معاشی شرح نمو میں اضافے سے مہنگائی اور غربت میں کمی ہوگی جبکہ کورونا چیلنجز کے باوجود معیشت کی ریکوری کا آغاز ہوگا ترسیلات زر میں ہماری توقع سے زیادہ ر کارڈ اضافہ ہوا جس سے مجموعی معاشی اشاریے مثبت ہوں گے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت کی بنیادی ترجیحات میں مہنگائی کو کنٹرول کرنا ہے، پورے سال سب سے بڑا چیلنج مہنگائی رہا ہے ہماری کوشش ہے کہ عام صارف کی قوت خرید میں اضافہ کریں تاکہ اگر کچھ چیزیں مہنگی بھی ہیں تو خرید سکے، فی کس آمدنی میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے فی کس آمدنی میں 13 سو ڈالر تھی اب وہ 15 سو ڈالر ہورہی ہے یعنی اس میں اضافہ ہورہا ہے۔ اشیا ضروریہ کی قیمتوں میں ٹھہراؤ لانے کے لیے اقدامات اٹھانے ہیں جو انتظامی کنٹرول اور یوٹیلیٹی اسٹور کو زیادہ موثر طریقے سے استعمال کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم پر بہت دباؤ تھا کہ بجلی کے ٹیرف میں اضافہ کیا جائے لیکن وزیر اعظم عمران خان نے دباؤ قبول کرنے سے انکار کردیا۔ سیلز ٹیکس میں اضافہ نہ کرکے قیمتوں کو کنٹرول کیا گیا ہے اور روپے کی قدر میں بھی بہتری آئی ہے آئندہ مالی سال 29ارب ڈالر کی ترسیلات وز متوقع ہیں موثر معاشی پالیسی کے باعث سٹاک مارکیٹ مستحکم ہو ئی وفاقی بجٹ میں کراچی شہر کے ترقیاتی پروگرام کیلئے خطیر رقم مختص کی گئی ہے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہو ں اور پنشن میں 10فیصد اضافے کا اعلا ن بھی کیا گیا ہے ۔ ایک سوال کے جو اب میں انہو ںنے کہا کہ ضلع ملتان کے لئے ترقیاتی پیکج دیا گیا ہے اور وفاقی بجٹ میں صنعتی شعبے کو خصوصی مراعات دی گئی ہیں حکومتی اقدامات سے صنعتی شعبے کو فروغ ملے گا ۔#/s#
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں