بڑی گاڑی عام آدمی کی پہنچ سے باہر، 50 ہزار سے 2لاکھ روپے وِد ہولڈنگ ٹیکس لگنے کا امکان

لاہور (پی این آئی)بڑی گاڑیاں مزید مہنگی ہونے کا امکان، بجٹ 2021-22میں بڑی گاڑیوں پر 50 ہزار سے 2لاکھ روپے وِد ہولڈنگ ٹیکس لگانے کی تجویز دے دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق مالی سال 2021-22 کے بجٹ میں ایک ہزار سے 2100 سی سی تک نئی گاڑیوں پر 50 ہزار سے دو لاکھ روپے وِد ہولڈنگ ٹیکس کی تجویز دے دی گئی۔نجی ٹیلی ویژن چینل کو موصول بجٹ دستاویزات کے مطابق ایک ہزار سی سی کی گاڑیوں کی خریداری پر پچاس ہزار روپے وِد ہولڈنگ ٹیکس دینا ہو گا۔1اس کے علاوہ دو ہزار سی سی تک کی گاڑیوں پر ایک لاکھ روپے جب کہ اکیس سو سی سی سے زائد گاڑیوں کی فروخت پر دو لاکھ روپے وِد ہولڈنگ ٹیکس کی تجویزدی گئی ہے۔دوسری جانب بجٹ میں مقامی طورپر تیار ہونے والی 850 سی سی تک گاڑیوں پر فیڈ رل ایکسائز ڈیوٹی پر چھوٹ کی تجویزدے دی گئی۔850 سی سی تک کی گاڑیوں کے لیے کسٹم اور ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کے حکومتی فیصلے سے مختلف گاڑیوں کی قیمتوں میں 2 لاکھ روپے تک کمی ہو سکتی ہے۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شہریوں کے لیے میری گاڑی اسکیم متعارف کرا دی۔اسکیم کے مطابق 850 سی سی تک کی گاڑیوں کے لیے کسٹم اور ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کر دی گئی، پہلے سے بننے والی گاڑیوں اور نئے ماڈل پر ایڈوانس کسٹم ڈیوٹی سے بھی استثنیٰ دے دیا گیا۔اسکیم کے مطابق 850 سی سی تک گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح بھی 17 سے کم کر کے 12.5 فیصدکر دی گئی ہے، جبکہ مقامی سطح پر تیار کردہ 850 سی سی گاڑیوں پر ویلیو ایڈڈ ٹیکس ختم کرنے کی تجویز دی گئی ،الیکٹرک گاڑیوں، کٹس، سی کے ڈی پر ٹیکس میں چھوٹ دیدی گئی، الیکٹرک کاروں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بھی ختم کر دی گئی۔حکومت کے اس فیصلے پر آٹو سیکٹر سے وابستہ ماہرین نے ردعمل دیتے ہوئے بتایا ہے کہ چھوٹی گاڑیوں کی قیمتوں میں واضح کمی آئے گی۔ مختلف گاڑیوں کی قیمتوں میں 2 لاکھ روپے تک کی کمی ہو سکتی ہے۔ قیمتوں میں اس قدر کمی سے متوسط طبقے کیلئے اپنی گاڑی کا حصول ممکن ہو جائے گا۔ واضح رہے کہ جمعہ کے روز وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے قومی اسمبلی میں وفاقی بجٹ 2021-22 پیش کردیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں