لاہور (پی این آئی) ایک طرف بجلی گیس کی بلوں نے عوام کو کچل کر رکھ دیا ہے تو دوسری جانب روٹی مہنگی سے مہنگی ہوتی جا رہی ہے۔اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت میں اضافے کے بعد ملک بھر میں آٹے کی قیمت میں اضافے کا خدشہ ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کی اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت 200 روپے اضافہ کے بعد 2 ہزار روپے فی من سے تجاوز کر گئی ہے،جب کہ گندم کی کم دستیابی کے سبب فلورملز کو آٹے کی وافر سپلائی میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، جس کے بعد ملک بھر میں آٹے کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔ذرائع کے مطابق 20 کلو آٹے کی قیمت میں 80 روپے کا اضافہ ہوچکا ہے، لاہور میں گندم کی فی من قیمت 1950 روپے اور 20 کلو آٹا تھیلا قیمت 1080 ہے، راولپنڈی میں اس وقت گندم کی فی من قیمت 2050 روپے جبکہ 20 کلو آٹے کی قیمت 1100 روپے ہو گئی ہے، اور اس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔حیدرآباد میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آٹے کی قیمت 60 روپے فی کلو ہے لیکن آٹا پہلے ہی 65 روپے فی کلو تک فروخت ہورہا ہے، ضلع میں چکی مالکان نے عندیہ دے دیا ہے کہ اگر اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت میں اضافے کا رجحان برقرار رہا تو پھر آٹے کی قیمت میں اضافہ کردیں گے۔ حیدرآباد میں ڈیڑھ ماہ قبل ہی تندوری روٹی کی قیمت بڑھاکر 15 روپے مقرر کی گئی ہے، آٹے کی قیمت میں اضافے کی صورت میں تندوری روٹی کی قیمت میں اضافے کا بھی امکان ہے۔کراچی میں آٹے کی قیمت پر حکومتی کنٹرول نہ ہونے کے برابر ہے، کہیں 70 روپے ، کہیں 75 روپے اور کہیں 80 روپے کلو تک فروخت کیا جارہا ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں