اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی خبر کو بےبنیاد قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے نیپرا کی سفارش پر بجلی کی قیمت بڑھانے کی منظوری نہیں دی، نئے ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایک روپے 72 پیسے کی بجائے صرف 8 پیسے اضافہ ہوگا۔ انہوں نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ بجلی کے بلوں میں سہہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ اکتوبر میں ختم ہو رہا ہے۔بجلی کی قیمتوں میں زیادہ اضافے کی خبریں بےبنیاد ہیں۔ نئے ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ایک روپے 72 پیسے کے بجائے صرف آٹھ پیسے اضافہ ہوگا۔ ٹویٹر پر اپنی وضاحت میں انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے نیپرا کی سفارش کے باوجود بجلی کی قیمت میں فوری اضافے کی منظوری نہیں دی۔وزارت بجلی کو ہدایت کی گئی ہے کہ نیپرا سے اس فیصلے پر نظر ثانی کے لئے درخواست کی جائے تاکہ بجلی کی قیمت برقرار رہے اور اکتوبر میں صرف آٹھ پیسے کا اضافہ ہو۔انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں بجلی کا ایک کیوٹی اے خارج ہو رہا ہے اور اُس کی جگہ متبادل کیوٹی اے نافذ ہوگا۔ اس سے بجلی کے نرخ میں 8 پیسہ فی یونٹ کا اضافہ ہو گا اور 1.72 روپیہ کا نہیں جس کی وضاحت ضروری ہے۔واضح رہے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نے بجلی1 روپے 72 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کا فیصلہ کرلیا، جس کے تحت وفاقی کابینہ نے بھی بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دے دی ہے۔وفاقی کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے سمری کی منظوری دی، بجلی 3 مختلف سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مہنگی کرنے کی منظوری دی گئی، جس کے تحت مالی سال 2020 کی چوتھی سہ ماہی کی مد میں بجلی 82 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دی گئی ہے ، جب کہ مالی سال کی پہلی، دوسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 90 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دی گئی ، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق اکتوبر 2021 سے کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں