حکومت نے پیٹرول پر عائد ٹیکس میں بڑی کمی کر دی

اسلام آباد (پی این آئی ) حکومت نے پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس میں 85 فیصد کمی کر دی۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کیلئے پٹرولیم لیوی میں واضح کمی کر دی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے سال 2019 میں فی لیٹر پٹرول پر عائد لیوی کی مد میں 30 روپے سے زائد چارج کیے جا رہے تھے، تاہم پھر پٹرولیم لیوی میں بدتریج کمی کا سلسلہ شروع کیا گیا، اور مئی کے ماہ میں لیوی میں مزید کمی کی گئی۔حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کیلئے پٹرولیم لیوی میں کمی کی گئی ہے۔ اس وقت حکومت کی جانب سے فی لیٹر پٹرول پر صرف 4 روپے 74 پیسے جبکہ فی لیٹر ڈیزل پر 8 روپے 84 پیسے لیوی چارج کی جا رہی ہے۔حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کے دوران پٹرولیم لیوی کی مد میں 450 ارب روپے اکٹھے کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جسے پورا کر لینے کا امکان ہے۔واضح رہے کہ 2 روز قبل وزیراعظم عمران خان کی جانب سے رواں ماہ کے بقیہ ایام کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی سمری مسترد کر دی گئی، تھی، موجودہ قیمتیں 31 مئی تک برقرار رہیں گی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے سے حکومت کو مجموعی طور پر 6 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوگا۔ یکم مئی کو قیمتیں برقرار رکھنے سے 4 ارب جبکہ اب دوبارہ قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کے فیصلے سے ریوینیو میں 2 ارب روپے سے زائد کی کمی ہوگی۔بتایا گیا ہے کہ عید کی تعطیلات کے بعد آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی سمری تیار کی گئی تھی۔ اوگرا کی جانب سے تیار کی گئی سمری میں پٹرول کی قیمت میں ایک روپے 90 پیسے ، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 25 پیسے اضافے کی تجویز دی ، تاہم وزیراعظم نے یہ سمری مسترد کر دی۔ خیال رہے کہ اس سے قبل پہلے مئی کے آغاز پر حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ پیٹرول کی قیمت 108 روپے 56 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 110 روپے 76 پیسے فی لیٹر برقرار رہے گی۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری پچھلے نوٹی فکیشن کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت 80 روپے فی لیٹر جب کہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 77 روپے 65 پیسے پر برقرار رہے گی۔ جبکہ اب وزیراعظم کے تازہ ترین فیصلے کے بعد موجودہ قیمتوں مزید 14 روز کیلئے برقرار رہیں گی، اوگرا کی جانب سے 31 مئی کو قیمتوں میں رد و بدل کے حوالے سے دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close