اسلام آباد (پی این آئی) آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ، سیکریٹری اور سابق سینئر نائب صدر آئی سی سی آئی خالد چوہدری، ٹریڈرز یونین جی ٹین مرکز کے صدر عابد عباسی، کراچی کمپنی کے صدر راجہ جاوید اقبال، ایف الیون کے صدر مہر اللہ داد، جی-ایٹ کے صدر راجہ خرم نیاز، ستارہ مارکیٹ کے صدر سید الطاف حسین شاہ، بلیو ایریا کے صدر یوسف راجپوت، سپر مارکیٹ کے صدر شہزاد عباسی، جناح سپر مارکیٹ کے جنرل سیکریٹری رحمان صدیقی، جی بارہ کے صدر محبوب احمد خان اور جی الیون کے صدر آفتاب گجر نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے نوٹیفکیشن نے پاکستان کی معیشت پر گراوٹ کی مہر ثبت کردی ہے کاروبار ہی نہ رہے گا تو معاشی حالات کہاں سے بہتر ہوں گے۔ حکومت کو نوٹیفیکیشن جاری کرنے سے پہلے تاجر برادری کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔ اور ان کی طرف سے تجاویز دے سکتے تھے لیکن اعتماد میں لینے کی بجائے مار دھاڑ شروع کر دی گئی اور بھاری جرمانے اور کاروبار سیل کرنے سے نا تو مہنگائی میں کمی ہوگی اور نہ ہی کورونا پر کنٹرول کرنے میں کوئی مدد ملے گی گزشتہ روز انتظامیہ کی طرف سے تمام جنرل سٹور بھی بند کر دیے گئے لیکن اسلام آباد بھر کے یوٹیلٹی سٹور کھلے رہے۔ وفاقی وزیر اسد عمر اس تفریق نوٹس لیں کاروبار میں یکساں مواقع مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے انہوں نے مزید کہا کہ پرائس کنٹرول لسٹ تیار کرنے میں اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔ ہول سیل مارکیٹ میں نا تو پرائس کنٹرول ہے اور نہ ہی ایس او پیز پر عمل درآمد۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں