کراچی (پی این آئی) رواں سال جون2021میں نئے مالی سال کے بجٹ کے اعلان تک امریکی ڈالر153سی157روپے کے درمیان رہنے کا امکان ہے ،دوسری جانب مقامی امپورٹرز نے ملک میں کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے لاک ڈائون طویل ہوجانے کے امکانات کے پیش نظر فوڈز آئٹمز کی درآمد کیلئے ایل سیاں کھولنا شروع کردی ہیں۔جمعہ کو مقامی سطح پر انٹربینک اور اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت بڑھنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدرملک محمدبوستان نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے 2ماہ سے امپورٹ نہ ہونے کے برابر تھی،امپورٹرز ایل سیاں نہیں کھول رہے تھے لیکن اب وفاقی بجٹ بھی اب قریب آرہا ہے اور وفاقی وزیر اسد عمر کے اس اعلان کے بعد کہ 5فیصد سے زیادہ جس شہر میں کرونا وائرس میں تیزی آئے گی وہاں مکمل لاک ڈائون کردیا جائے گا جس پر امپورٹرز نے بیرون ممالک سے فوڈ آئٹمز سمیت دیگر اشیاء کی درآمد کیلئے لیٹر آف کریڈٹ(ایل سی)کھولنی شروع کردی ہیں دوسری جانب اس دوران ملکی برآمدات میں بھی کچھ کمی آئی ہے اس وجہ سے روپے کے مقابلے میںڈالر پردبائو پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایک سال میں قرضوں کی مد میں 21ارب ڈالرکی ادائیگیاں کرنی ہیں جبکہ ہماری600ملین ڈالرز کے ریزرو بھی کم ہوئے ہیں لیکن اس کے باوجود پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے کیونکہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ریکارڈ ترسیلات زر موصول ہورہی ہیں جبکہ آئی ایم ایف سے پاکستان کو 4ارب ڈالرز،ورلڈ بینک سی2ارب ڈالر اور ایشیائی ترقیاتی بینک سی2ارب ڈالر پاکستان کو ملنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ کے اعلان تک امریکی ڈالر153سی157روپے کے درمیان رہے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں