لاہور (پی این آئی) ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کریش کر گئی جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کو کھربوں روپے کا نقصان ہو گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد اب 15 ہزار ڈالر سستا ہو گیا ہے ۔ بٹ کوائن پہلی مرتبہ مارچ 2021ء کے بعد 50 ہزار ڈالر سے نیچے آ گیا۔ کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت 48500 ڈالر تک گر گئی تاہم اس کے بعد اس کی قیمت قدرے مستحکم رہی۔اس وقت بٹ کوائن 49 ہزار ڈالر سے کچھ اوپر پر تجارت کر رہا ہے۔ پاکستانی کرنسی میں اس وقت بٹ کوائن کی قیمت 77 لاکھ روپے ہے جبکہ مارچ 2020ء میں اس کی قیمت 50 ہزار ڈالر سے کم تھی۔ خیال رہے کہ 2021ء میں بٹ کوائن کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ ہوا۔ 14 اپریل تک رواں برس بٹ کوائن کی قیمت میں 116 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔بٹ کوائن کی قیمت 14 اپریل کو 64 ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی جو پاکستانی روپوں میں 97 لاکھ روپے سے زائد بنتی ہے۔جبکہ یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ کرپٹو کرنسی ایکسچینچ کوائن بیس وال اسٹریٹ کے نیس ڈیک انڈیکس میں اس کے حصص لانچ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ بٹ کوائن کے کریش ہونے کے بعد ”کوائن مارکٹ کیپ” کے مطابق دیگر اہم کرپٹو کرنسیز کو بھی حالیہ دنوں میں نمایاں نقصان کا سامنا کرنا پڑا جس کے نتیجے میں مارکیٹ سے تقریباً نصف کھرب ڈالر کا صفایا ہو گیا۔واضح رہے کہ کسی حقیقی کرنسی کے مقابلے میں بٹ کوائنز ہر طرح کے ضابطوں یا حکومتی کنٹرول سے آزاد ہے اور اس کا استعمال بہت آسان ہے۔اس وقت اسے متعدد ممالک جیسے کینیڈا، چین اور امریکا وغیرہ میں استعمال کیا جارہا ہے تاہم دنیا میں انٹرنیٹ تک رسائی رکھنے والا ہر شخص اس کرنسی کو خرید سکتا ہے۔اس کرنسی کی لین دین کے لیے صارف کا لازمی طور پر بٹ کوائن والٹ اکاؤنٹ ہونا چاہئیے جسے بٹ کوائن والٹ اپلیکشن ڈاؤن لوڈ کرکے بنایا جاسکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں