اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ماہ کے دوران 5 ارب ڈالرز سے زائد زرمبادلہ کمانے میں کامیاب۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے طویل معاشی مشکلات کے بعد معیشت کے محاذ پر بالآخر بہتری دکھانا شروع کر دی۔ بتایا گیا ہے کہ مارچ 2021 میں ملک کی ایکسپورٹس اور ترسیلات زر میں اضافے کے تمام ریکارڈز ٹوٹ گئے، اسی باعث پہلی مرتبہ پاکستان ایک ماہ کے دوران 5 ارب ڈالرز سے زائد زرمبادلہ کمانے میں کامیاب رہا ہے۔مارچ 2021 میں پاکستان نے ایکسپورٹس کی مد میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالرز سے زائد اور ترسیلات زر کی مد میں 2 ارب 70 کروڑ ڈالرز سے زائد کمائے۔ ماہرین کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام تک برسوں بعد پہلی مرتبہ پاکستان اپنے تجارتی اخراجات کے مقابلے میں کئی ارب ڈالرز زائد کما لے گا۔ایک رپورٹ کے مطابق مالی سال کے اختتام تک پاکستان کے تجارتی خسارے میں مزید کمی کا امکان ہے۔اندازہ ہے کہ مالی سال کے اختتام تک پاکستان کی امپورٹس کا حجم 50 ارب ڈالرز تک رہے گا۔ جبکہ ترسیلات زر اور ایکسپورٹس دونوں کا مشترکہ حجم 52 ارب ڈالرز رہنے کی امید ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ترسیلات زر 27 ارب ڈالرز جبکہ ایکسپورٹس کا حجم بھی 24 ارب ڈالرز سے زائد رہنے کا امکان ہے۔ گزشتہ ماہ مارچ میں پاکستان کی ایکسپورٹس کا حجم تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ میں اب تک پاکستان کو ایکسپورٹس کی مد میں 18 ارب ڈالرز سے زائد حاصل ہو چکے۔جبکہ دوسری جانب ترسیلات زر کا حجم بھی مسلسل بڑھ رہا ہے۔ مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران ہر ماہ 2 ارب ڈالرز سے زائد ترسیلات موصول ہوئیں۔رواں مالی سال کے 9 ماہ میں پاکستان کو کل 21ارب ڈالرز سے زائد ترسیلات موصول ہو چکیں۔ اسی لیے امکان ہے کہ برسوں بعد پاکستان ایک مالی سال کے اختتام پر اپنے تجارتی اخراجات سے زائد ڈالرز کما لے گا۔معاشی ماہرین کی رائے میں اس ریکارڈ تعداد میں زرمبادلہ حاصل ہونے کی صورت میں پاکستان کا بیرونی قرضوں پرانحصار کم ہو جائے گا۔ جبکہ وزارت خزانہ کی جانب سے بھی حال ہی میں جاری کیے گئے معاشی آوٹ لک میں پاکستانی معیشت میں بہتری کی امید ظاہر کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق صنعتی اور زرعی پیداوار میں بہتری، ٹیکس ریونیو اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا، زرمبادلہ ذخائر20 ارب ڈالر اور اسٹاک ایکسچینج انڈیکس46 ہزار پوائنٹس عبور کرچکے، صرف7ماہ میں ٹیکس ریونیو میں 6 فیصد اورترسیلات زر24 فیصد اضافہ ہوا، منہگائی کی شرح8.2 فیصد سے کم ہوکر 7.3 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں