کراچی(پی این آئی) بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق تین ماہ کے دوران ڈالر کے مقابلہ میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں 4.09 فیصد اضافہ ہوا ہے۔یکم جنوری تا 31 مارچ 2021 کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلہ میں پاکستانی روپے کی قدر میں سب سے زیادہ 4.09 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجہ میں
پاکستانی روپیہ دنیا کی بہترین کرنسی بن گیا۔رپورٹ کے مطابق اس عرصہ کے دوران مختلف ذرائع سے وصول ہونے والے زرمبادلہ اور ڈالرز کی انتہائی کم بیرون ملک منتقلی کے نتیجہ میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں نمایاں استحکام ریکارڈ کیا گیا ہے۔یکم جنوری تا 31 مارچ 2021 کے دوران پاکستان کی کرنسی کی قدر میں 4.09 فیصد اضافہ کے باعث ڈالر کی قیمت 153.55 روپے تک کم ہوگئی۔بلوم برگ کے مطابق کرنسی کی قدر میں اضافہ کے حوالہ سے کینیڈا دوسرا ملک ہے اور اسی عرصہ کے دوران کینیڈین ڈالر کی قدر میں 1.09 فیصد اضافہ کے نتیجہ میں 1.25 کینیڈین ڈالر ایک امریکی ڈالر کے مساوی ہوگئے ہیں۔اسی طرح برطانیہ کے پائونڈ کی قیمت میں امریکی ڈالر کے مقابلہ میں 0.64 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے برطانیہ کی کرنسی میں استحکام کے نتیجہ میں برطانوی پائونڈ تیسرے نمبر پر رہا ہے۔عارف حبیب لمیٹڈ کے شعبہ تحقیق کے سربراہ طاہر عباس نے اس حوالہ سے توقع ظاہر کی ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک پاکستانی روپے کی قدر میں مزید اضافہ ہوگا اور امریکی ڈالر کی قیمت 152 تا 155 روپے کے درمیانی رہنے کا امکان ہے۔بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق تین ماہ کے دوران ڈالر کے مقابلہ میں پاکستانی کرنسی کی قدر میں 4.09 فیصد اضافہ ہوا ہے۔یکم جنوری تا 31 مارچ 2021 کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلہ میں پاکستانی روپے کی قدر میں سب سے زیادہ 4.09 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجہ میں پاکستانی روپیہ دنیا کی بہترین کرنسی بن گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں