اسلام آباد(آئی این پی ) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا)نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردو بدل کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کردی۔ذرائع کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی رجحان ہے جس کے باعث یکم اپریل سے پیٹرول ڈیڑھ روپے فی لیٹر تک سستا ہوسکتا ہے۔ذرائع نے
بتایا کہ ڈیزل کی قیمت میں ڈھائی روپے فی لیٹر تک کمی ہو سکتی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے لیوی بڑھا دی تو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقراربھی رہ سکتی ہیں جبکہ اس وقت فی لیٹر پیٹرول پر 11روپے 23 پیسے پیٹرولیم لیوی عائد ہے۔ذرائع کے مطابق فی لیٹر ڈیزل پر 12روپے 74پیسے پیٹرولیم لیوی عائد ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ وزیراعظم کی مشاورت سے کرے گی۔۔۔۔۔ڈالر کی قدر کا تسلسل جاری، پاکستان کے بیرونی قرضوں میں کتنی کمی ہوگئی؟ ڈالر مزید کتنا نیچے آئیگا؟ تفصیلات آگئیںکراچی (پی این آئی) ڈالر کی قیمت 145 روپے کی کم ترین سطح تک گر جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی اور پاکستانی روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔ منگل کو کاروباری ہفتے کے دوسرے روز بھی انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمتمیں واضح کمی دیکھی گئی جس کے بعد امریکی کرنسی کی قیمت 22 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔انٹر بینک میں ڈالر153.20روپے جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں153.50روپے کی سطح پر آگیا ۔ فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق منگل کے روز انٹر بینک میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید154روپے سے گھٹ کر153.10روپے اور قیمت فروخت154.10روپے سے
گھٹ کر153.20روپے ہوگئی۔ جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید154.20روپے سے گھٹ کر153.20روپے اور قیمت فروخت154.40روپے سے گھٹ کر153.50روپے ہوگئی ۔بتایا گیا ہے کہ اگست 2020 سے اب تک ڈالر کی قیمت میں 16 روپے سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ گزشتہ سال کرونا بحران کے دوران ڈالر کی قیمت 169 روپے کی ریکارڈ بلند ترین سطح تک پہنچ گئی تھی، تاہم گزشتہ 7 ماہ کے دوران امریکی کرنسی کی قیمت میں مسلسل کمی کی وجہ سے ملکی قرضوں کے حجم میں بھی 1700 ارب روپے سے زائد کی کمی ہو چکی۔ روپے کی قدر میں اضافے اور ڈالر کی قیمت میں کمی کے حوالے سے چیئرمین فارن ایکسچینج کرنسی ڈیلرز ملک بوستان نے کہا ہے کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کا سستا ہو جانا بہت اہم ہے، قوی امکان ہے کہ آئندہ ماہ کے آخر تک یہ سلسلہ برقرار رہے گا۔انہوں نے بتایا ہے کہ امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی کی تین بڑی وجوہات ہیں، وزیراعظم عمران کی طرف سے جاری کردہ پروگرام ڈیجیٹل روشن پروگرام، ریکارڈ ترسیلات زر کا موصول ہونا اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)کی طرف سے پاکستان کو قرض پروگرام کی دوسری قسط کا موصول ہونا۔ آئندہ چند ماہ تک پاکستان کو بین الاقوامی ادائیگیوں کے لیے بھی وقت مل گیا ہے، اس ادائیگیوں کے موخر ہونے سے روپیہ مضبوط ہو گا۔ آئندہ دو ماہ کے
اندر روپے کے مقابلے میں امریکی کرنسی کی قیمت 145 روپے کی سطح پر پہنچ سکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں