گندم کی خریداری کی تیاریاں شروع، فی من گندم کیا قیمت لگائی جائیگی؟ پانچ سو اورایک ہزار بیگ لینے والوں کو کیا کرنا ہو گا؟

لاہور (پی این آئی) پنجاب میں گندم خریداری کی تیاریاں شروع کردی گئیں، یکم اپریل سے گندم کی خریداری کیلئے باردانہ تقسیم ہوگا، 500 اور ایک ہزار بیگ لینے والوں کو باقاعدہ اجازت لینا ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف علاقوں میں اپریل میں گندم کی کٹائی شروع ہوجائے گی۔ جبکہ کٹائی کا عمل مئی تک

جاری رہے گا۔ اس کے پیش نظر حکومت نے بھی گندم خریداری کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔پنجاب میں یکم اپریل سے گندم کی خریداری کیلئے باردانہ تقسیم ہوگا۔ یکم اپریل سے کسان محکمہ خوراک کے دفاتر سے باردانہ وصول کرسکیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ 500 بیگ لینے والے کو سینٹرل انچارج سے اجازت لینا ہوگی۔ جبکہ ایک ہزار سے اوپر بیگ لینے والوں کو ڈائریکٹر فوڈ سے اجازت لینا ہوگی۔دوسری جانب پنجاب حکومت نے گندم کی امدادی قیمت 1 ہزار 800 روپے فی من مقرر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔پنجاب میں گندم کے کاشتکاروں نے حکومت سے گندم کی امدادی قیمت 2000 روپے فی من مقرر کرنے کا مطالبہ کر رکھا تھا۔ جسے حکومت نے مسترد کردیا ہے۔ اسی طرح حکومت نے گندم خریداری کیلئے بنک قرضوں کے اجرا کیلئے فلورملز اور صوبائی محکمہ خوراک کے لائسنس یافتہ اداروں کیلئے خریدی جانے والی گندم کو رکھنے کیلئے گوداموں کی تفصیل بشمول جیو ٹیگنگ فراہم کرنا لازم قرار دے دیا ہے۔غیر لائسنس یافتہ افراد اور کمپنیوں پر گندم خریداری قرضوں پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔ کسانوں اور انڈسٹری کو بھی پابند بنایا جائیگا کہ 200 من سے زیادہ گندم ذخیرہ کرنے کیلئے صوبائی حکومت کو تحریری طور پر اطلاع دیں بصورت دیگر حکومت وہ گندم اپنے قبضے میں لیکر سرکاری قیمت خرید کے مطابق رقم ادا کر دے گی۔ مزید برآں سندھ کے شہر لاڑکانہ، حیدرآباد، سکھر، شہید بینظیرآباد ڈویڑن اور میرپورخاص میں گندم خریداری مراکز کھل دیے گئے ہیں۔جبکہ عمرکوٹ، دادد، کشمور اور قمبر میں بھی مراکز کھولنے کی ہدایت کردی گئی۔اسی طرح خیرپور، گھوٹکی، نوشہروفیروز اور سانگھڑ میں بھی گندم خریداری سینٹر کھولے جائیں گے۔ سندھ حکومت نے 25 علاقوں میں 30سینٹر کھولنے کا حکم جاری کیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں