لاہور (پی این آئی)نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے آرڈیننس کا اطلاق ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹیلی ویژن چینل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیپرا ایکٹ میں ترمیم کے آرڈیننس کا اطلاق ہو جانے کے بعد اب حکومت کو بجلی صارفین سے 700 ارب سے زائد وصول کرنے کا اختیار مل گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ حکومت کی
جانب سے بجلی کی قیمت پر 1 روپے 40 پیسے فی یونٹ سرچارج لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں و فاقی کابینہ نے آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت بجلی کی قیمت میں فوری اضافے کے لیے صدارتی آرڈیننس لانے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 5.65 روپے اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔5.65 روپے فی یونٹ اضافہ 6 مرحلوں میں ہوگا جس کی وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے منظوری دے دی ہے۔۔اس کا مقصد سرکولر ڈیٹ پروگرام پر عمل درآمدکرنا ہے جس کی منظوری وفاقی کابینہ دے چکی ہے۔وفاقی کابینہ نے صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نیپرا ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دی تھی جس کے تحت حکومت کو بجلی پر ریونیو بڑھانے کے لیے مزید 10 فیصد سرچارج لگانے کا اختیار حاصل ہو جائے گا، اور اب ترمیم کے بعد حکومت کو یہ اختیار حاصل ہو گیا ہے۔کابینہ کی طرف سے ان آرڈیننس کی منظوری کے بعد آئی ایم ایف کی ریزیڈنٹ نمائندہ ٹیریسیا دابا نے پاکستان زندہ باد کا ٹوئٹ بھی کیاتھا۔بجلی کی قیمت میں دو بار اضافہ سالانہ ٹیرف ایڈجسمنٹ اور 4 سہہ ماہی ایڈجسمنٹس کے تحت کیا جائے گا۔اس کے بعد 10 فیصد سرچارج شامل ہونے سے قیمت 7 روپے فی یونٹ بڑھ جائے گی جس کا صارفین پر 934 ارب روپے اضافی بوجھ پڑے گا۔ حکومت سالانہ ٹیرف کے تحت بجلی کی قیمت میں 1.95 روپے یونٹ کا اضافہ گزشتہ ماہ ہی کرچکی ہے۔ اضافی قیمت شامل کرنے سے بجلی کی قیمت میں مجموعی اضافہ 8.95 روپے فی یونٹ ہوجائے گا اور اس مد میں صارفین سے 1.134 ٹریلین روپے اضافی وصول کیے جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں