کراچی (پی این آئی)انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قیمت میں آج اضافہ ہواہے جبکہ دوسری جانب سٹاک مارکیٹ میں ملا جلا رجحان دیکھنے کو ملتا رہا ۔تفصیلات کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قیمت میں 52 پیسے اضافہ ہواہے جس کے بعد ڈالر 155 روپے 97 پیسے
پر بند ہو گیاہے ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ڈالر گزشتہ دو روز سے مسلسل تنزلی کا شکار رہا لیکن آج اس میں پھر سے اضافہ دیکھنے کا ملاہے ۔دوسری جانب سٹاک مارکیٹ میں آج کاروبار کے دوران ملا جلا رجحان دیکھنے کو ملتا رہا ، کارو بار شروع ہوا تو 100 انڈیکس 44 ہزار 724 پوائنٹس پر تھا تاہم کچھ ہی دیر میں اس میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور انڈیکس 45 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا لیکن یہ تیزی کا سفر یونہی جاری نہ رہ سکا اور انڈیکس نے واپسی کا سفر شروع اور کمی واقع ہوئی ۔ انڈیکس اس وقت 136 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 44 ہزار 860 پوائنٹس پر آ گیاہے ۔ مانیٹری پالیسی جاری، شرح سود 7 فیصد کی سطح پر برقرار اسٹیٹ بینک نے شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے آئندہ دو ماہ کے لئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا ہے جس میں شرح سود کو 7 فیصد کی سطح پر برقرار رکھا گیا ہے۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ زری پالیسی کمیٹی(ایم پی سی) نے اپنے 19 مارچ 2021ء کے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، جنوری میں گزشتہ اجلاس کے بعد نمو اور روزگار میں بحالی آتی گئی ہے اور کاروبار کا اعتماد مزید بہتر ہوا ہے، شرح نمو 3 فیصد کے لگ بھگ ہے ابھی تک معتدل ہے۔اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ جنوری میں مہنگائی دو سال سے زیادہ عرصے کی پست ترین سطح پر رہی، تاہم فروری میں مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہوا، بجلی کے نرخوں میں حالیہ اضافہ اور چینی و گندم کی قیمتوں میں اضافہ فروری میں مہنگائی کی رفتار بڑھانے کا سبب بنا، جب کہ بجلی کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ کے اثرات آئندہ مہینوں کے دوران بھی مہنگائی کی شکل میں ظاہر ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں