کراچی (پی این آئی) انٹربینک میں ڈالر ایک سال کی کم ترین سطح پر آ گیا۔انٹربینک میں ڈالر 157 روپے 85 پیسے پر بند ہوا۔آج بھی ڈالر انٹر بینک میں 19 پیسے سستا ہو گیا۔ایک ماہ میں ڈالر کی قدر میں 2.25 فیصد کمی ہے۔گذشتہ روز انٹر بینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں 10پیسے کمی
ہوئی جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ملا جلا رجحان رہا۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں10پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید158.10روپے سے گھٹ کر158روپے اور قیمت فروخت158.20روپے سے گھٹ کر158.10روپے ہو گئی جب کہ مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میںڈالر کی قیمت خرید158روپے سے بڑھ کر158.10روپے ہوگئی اور قیمت فروخت158.30روپے مستحکم رہی ۔دیگر کرنسیوں میں یورو کی قیمت خرید190روپے سے گھٹ کر189.50روپے اور قیمت فروخت192روپے سے گھٹ کر 191روپے ہوگئی جب کہ برطانوی پاونڈ کی قیمت خرید219روپے سے گھٹ کر219.50روپے ہوگئی اور قیمت فروخت 221روپے مستحکم رہی۔قبل ازیں ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان کی مسلسل بڑھتے ہوئی ایکسپورٹس اور ترسیلات زر ڈالر کی قیمت میں کمی کا باعث بن رہی ہیں۔رواں مالی سال کے دوران اب تک کرونا بحران کے باوجود پاکستان کی ایکسپورٹس اور ترسیلات زر میں ریکارڈ اور اربوں ڈالرز کا اضافہ ہوا ۔امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ رواں مالی سال کے اختتام تک پاکستان اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایکسپورٹس اور ترسیلات زر کی مد میں 50 ارب ڈالرز کا زرمبادلہ حاصل کر لے گا۔ ایک سال کے دوران اتنی ریکارڈ تعداد میں زرمبادلہ حاصل ہونے کی صورت میں پاکستانی روپے کی قدر میں یقینی طور پر اضافہ ہو گا، جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قدر میں مزید کمی آئے گی۔ امریکی ڈالر کی قدر میں کمی آنے کی صورت میں ناصرف ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی آئے گی، بلکہ حکومت پر بیرونی ادائیگیوں کا بوجھ بھی کم ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں