پیٹرولیم مصنوعات 44روپے تک مہنگی ہوئیں، تفصیلات نے عوام کے ہوش اڑا دیئے

اسلام آباد (پی این آئی) وزیر اعظم عمران خان نے آج فروری 2021 کے آخری روز پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ کچھ عرصے سے ہر 15 دنوں کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں طے کی جانے لگی ہیں جس کی عوام کو بھاری قیمت چکانی پڑی ہے۔نجی ٹی وی

نیوز کے مطابق گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پٹرولیم مصنوعات 44 روپے 63 پیسے تک مہنگی کرچکی ہے۔ جون 2020 سے فروری 2021 تک حکومت نے ملک میں پٹرول کی قیمت میں 37 روپے 38 پیسے کا اضافہ کیا جس کے باعث فی لٹر پٹرول 74 روپے 52 پیسے سے بڑھ کر 111 روپے 90 پیسے کا ہو گیا۔جون 2020 سے فروری 2021 کے دوران ہائی سپیڈ ڈیزل35 روپے 93 پیسے مہنگا کیا گیا اور اس کی قیمت 80 روپے 15 پیسے سے بڑھ کر 16 روپے آٹھ پیسے فی لٹر ہوئی۔ حکومت نے اسی عرصے کے دوران لائٹ ڈیزل 41 روپے نو پیسے مہنگا کیا اور اس کی قیمت کو 38 روپے 14 پیسے سے 79 روپے 23 پیسے فی لٹر پر پہنچادیا۔ گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران مٹی کے تیل کی قیمت میں 44 روپے 63 پیسے کا اضافہ کیا گیا جس کے بعد اس کی قیمت 35 روپے 56 پیسے سے بڑھ کر 80 روپے 19 پیسے فی لٹر ہوگئی۔دوسری جانب گزشتہ آٹھ ماہ کے دوران عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں 26 ڈالر (4101 روپے) کا اضافہ ہوا اور ایک بیرل کی قیمت 40 ڈالر(6310 روپے) سے بڑھ کر 66 ڈالر (10412 روپے) فی بیرل تک پہنچی۔ پیٹرول کی قیمتیں بڑھائی جائیں گی یا نہیں؟ اوگرا کی درخواست پر وزیراعظم عمران خان نے فیصلہ سنا دیا حکومت کو مہنگائی کی چکی میں پس رہے عوام کی حالت پر ترس آگیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی۔آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزیر اعظم کو بھجوائی گئی تھی جو انہوں نے مسترد کردی۔ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ حکومت خود برداشت کرے گی۔ خیال رہے کہ اوگرا کی جانب سے پٹرول چھ روپے

22 پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل چھ روپے 82 پیسے مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی تھی ۔ اس کے علاوہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں پانچ روپے 78 پیسے جبکہ مٹی کا تیل چھ روپے 37 پیسے اضافے کی تجویز کی گئی تھی۔وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گل نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ ’ اوگرا نے تقریباً 6 سے 7 روپےفی لیٹر تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمت بڑھانے کی تجویز کی۔ وزیراعظم عمران خان نے یہ تجویز منظور نہیں کی۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باوجود وزیراعظم نے اجازت نہیں دی۔‘

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں