لاہور (پی این آئی) غیر ملکی ادارے نے پاکستان کو ساڑھے 5 ارب ڈالرز فراہمی کی یقین دہانی کروا دی، ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے سال 2021 سے 2023 کے درمیان پاکستان کو مختلف مراحل میں کل 5 ارب 43 کروڑ ڈالرز سے زائد کے فنڈ فراہم کیے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق بیرونی ادائیگیوں کے بوجھ
تلے دبے پاکستان کیلئے اہم خبر سامنے آئی ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کو اگلے 3 سال کے دوران اربوں ڈالرز کے فنڈز کی فراہمی کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کو 2021 سے لے کر 2023 کے دوران آسان شرائط پر 5 ارب ڈالرز سے زائد قرض فراہم کیا جائے گا۔ اس پروگرام کے تحت بیشتر قرضہ انتہائی کم شرح سود پر فراہم کیا جائے گا۔کہا گیا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے پاکستان کیلئے فنڈنگ پروگرام سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، معاشی اصلاحات میں مدد ملے گی۔اے ڈی بی تعلیم صحت اور انفرا اسٹرکچر کے شعبوں میں معاونت فراہم کرے گا جبکہ اے ڈی بی پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے مزید منصوبوں کی معاونت بھی جاری رکھے گا۔ یہاں واضح رہے کہ حالیہ کچھ برسوں کے دوران پاکستان کی معیشت کا حجم بڑھنے کی وجہ سے پاکستان کی امپورٹس میں بھی زبردست اضافہ ہوا۔ تاہم امپورٹس کے مقابلے میں پاکستان کی ایکسپورٹس میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہو سکا۔اسی باعث ڈھائی سال قبل پاکستان کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ 20 ارب ڈالرز کی تشویش ناک حد تک تو چھو گیا تھا۔ ایسے میں موجودہ حکومت کی جانب سے امپورٹس کی شرح میں کمی لانے کے علاوہ ایکسپورٹس اور ترسیلات زر میں اضافے کی بھرپور کوششیں کی گئیں، تاہم ان اقدامات کے باوجود پاکستان پر بیرونی ادائیگیوں کا بوجھ ایک خاص حد سے زیادہ کم نہ ہو سکا۔ پاکستان کو اپنے زرمبادلہ ذخائر ایک مناسب سطح پر رکھنے اور روپے کی قدر کو
مزید گرنے سے روکنے کیلئے بیرونی قرضے حاصل کرنا پڑتے ہیں۔تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ ڈھائی سال کے دوران پاکستان نے صرف بیرونی قرضوں کے حصول کی کوششیں ہی نہیں کیں، بلکہ بیرونی قرضوں کے بوجھ میں کمی کی بھی بھرپور کوششیں کی ہیں۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ ڈھائی سال کے دوران پاکستان کا واجب الادا 20 ارب ڈالرز سے زائد قرضہ واپس کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں