اسلام آباد(آئی این پی)آئل اینڈ گیس ریگولیٹر اتھارٹی(اوگرا)نے اگلے پندرہ روز کے لیے پیٹرول 16 روپے فی لیٹر تک مہنگا کرنے کی تجویز دے دی،ذرائع کے مطابق اوگرا کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات کی سمری پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کر دی گئی ہے، اوگرا نے سمری میں ڈیزل 14 روپے 75 پیسے تک مہنگا کرنے کی
تجویز دی ہے۔۔۔۔پاکستان میں سونا انتہائی سستا ہو گیا، فی تولہ قیمتوں میں بڑی کمی ہو گئیکراچی (پی این آئی) پاکستان میں ایک ہی دن میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 800 روپے کی کمی ہوئی ہے۔سندھ صرافہ بازار جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونا 800 روپے کی کمی سے ایک لاکھ 11 ہزار روپے کا ہوگیا ہے جبکہ 10 گرام سونے کی قیمت 685 روپے کی کمی سے 95 ہزار 165 روپے ہوئی ہے۔دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں سونا 23 ڈالر (3666 روپے)سستا ہو کر 1819 ڈالر (2 لاکھ 90 ہزار روپے)فی اونس ہوگیا ہے۔ ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت 48 ہزار ڈالرز، 76 لاکھ پاکستانی روپے سے حد عبور کر گئی ڈیجیٹل کرنسی کے طور پر استعمال ہونے والے بٹ کوائن کی قیمت 48 ہزار ڈالرز (76لاکھ 34ہزار پاکستانی روپے) سے زائدکی حد کو عبور کرگئی ہے، ماسٹر کارڈ، بینک آف نیویارک اور ٹویٹر کی جانب سے بٹ کوائن سے ادائیگی کو سپورٹ کرنے پر غور کیا جارہا ہے،اس کے بعد 11فروری کو بٹ کوائن کی قدر 7.4فیصد اضافے سے 48 ہزار 364ڈالرز تک پہنچ گئی،کچھ ماہرین کے خیال میں بٹ کوائن سونے کا متبادل بھی ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ پے پال جیسی بڑی کمپنیوں کی جانب سے اسے قبول کیا جارہا ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق ماسٹر کارڈ کے ڈیجیٹل ایسٹ اینڈ بلاک چین کے نائب صدر راج داھمودرھن نے کہا کہ کمپنی کی
جانب سے رواں سال مخصوص ڈیجیٹل کرنسیوں کی سپورٹ کی جائے گی،انہوں نے کہا کہ اس سپورٹ میں صارفین کے تحفظ کا خیال رکھا جائے گا جس میں پرائیویسی اور کنزیومر انفارمیشن کی سخت نگرانی ہوگی، یہ بالکل اسی سطح کی سیکیورٹی ہوگی جیسی لوگ کریڈٹ کارڈز میں توقع رکھتے ہیں، ماسٹر کارڈ نئی ڈیجیٹل کرنسیوں کو متعارف کروانے کے اپنے منصوبے کے حوالے سے دنیا بھر کے مرکزی بینکوں سے متحرک انداز سے رابطے میں ہے،دوسری جانب بینک آف انگلینڈ میلون کارپوریشن نے 11فروری کو بتایا کہ وہ مخصوص صارفین کے لیے بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیز کو رکھنے، ٹرانسفر اور اجرا کی سروس متعارف کروانے پر غور کررہی ہے،2017میں اس کرنسی کی قدر میں 900فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا تھا اور وہ 20ہزار ڈالرز کے قریب پہنچ گئی تھی، مگر اس موقع پر مالیاتی ماہرین نے انتباہ کیا تھا کہ یہ قیمت بہت تیزی سے نیچے جا سکتی ہے،پھر ایسا ہوا اور فروری 2018میں قیمت 7ہزار ڈالرز سے بھی نیچے چلی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں