لاہور (آن لائن) لیسکو کے دو مختلف سرکلز میں کروڑوں روپے مالیت کی تاریں چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ یہ انکشاف لیسکو کی اپنی رپورٹ میں کیا گیا ہے جسے جی ایس او سرکل کے افسران نے ہی تیار کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق لیسکو نے گزشتہ دنوں 66 کے وی کو 132 کے وی پر منتقل کرتے ہوئے۔ 66 کے وی
کی تاریں اتارنے کی بجائے جوں کی توں لگی رہنے دیں جس کے باعث ان تاروں کی چوری کا سلسلہ شروع ہوگیا اور لیسکو کے جی ایس او سرکل افسران اور ملازمین نے چوری کے ان واقعات پر اپنی آنکھیں بند کئے رکھیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 66 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن سے چوری کی جانے والی تاروں کی لمبائی 2 لاکھ 11 ہزار میٹر ہے۔ جس کی مالیت کروڑوں روپے بتائی گئی ہے جبکہ لیسکو حکام نے چوری کی اس واردات پر کوئی محکانہ کارروائی کرنے کی بجائے چپ سادھ لی اور کارروائی کو محض متعلقہ تھانوں میں درخواست دائر کرنے تک ہی محدود رکھا لیسکو کے جی ایس او سرکل کے افسران اور ملازمین کی ملی بھگت سے چوری کی ان وارداتوں پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔۔۔۔۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج کو بڑا اعزاز مل گیا، ریجن کی دوسری بہترین مارکیٹ بن گئی کراچی (پی این آئی) پاکستان اسٹاک ایکسچینج ریجن کی دوسری بہترین مارکیٹ قرار۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی موثر معاشی پالیسیوں کی وجہ سے جہاں دیگر معاشی عشاریے معیشت کی بہتری کی نوید سنا رہے ہیں، وہیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج بھی مسلسل تیزی سے کئی برس کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی۔ 2 دن پہلے ختم ہونے والے جنوری کے ماہ میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج 3 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔بتایا گیا ہے کہ جنوری میں مسلسل تیزی کے باعث پاکستان
اسٹاک ایکسچینج ناصرف ریجن بلکہ دنیا کی بھی بہترین مارکیٹس میں شامل ہوگئی۔ گزشتہ ماہ جنوری میں مارکیٹ میں زبردست تیزی کا رجحان برقرار رہا، آخری ہفتے میں کاروباری حجم 13 برسوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔اسی باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج عالمی سطح پر بہترین کارکردگی دکھانے والی 7 ویں بہترین اور ریجن میں دوسری بہترین مارکیٹ قرار پائی۔مزید بتایا گیا ہے کہ مستحکم مانیٹری پالیسی، کورونا کیسز میں کمی، خام تیل کی عالمی قیمت میں کمی، آئی ایم ایف کی جانب سے 2021 میں پاکستان کی 1.5فیصد جی ڈی پی نمو کی پیشگوئی اور عالمی بینک کی 3 سال میں 10 ارب ڈالرکی فنانسنگ کے عندیے سے سرمایہ کاری کے تمام شعبوں کا مارکیٹ پر اعتماد بڑھا۔ گزشتہ روز فروری کے پہلے کاروباری روز کے دوران بھی تیزی دیکھنے میں آئی اور 100 انڈیکس 46 ہزار 200 کی بلند ترین سطح کو بھی عبور کر گیا۔سرمایہ کاروں کی جانب سے نئی سرمایہ کاری میں گرمجوشی کے باعث تیزی رہی اور کے ایس ای 100 انڈیکس 46762پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا، تاہم ازاں سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع کے حصول کی عرض سے حصص فروخت کا دباو بڑھنے کے باعث مندی چھاگئی اور کاروبار کے اختتام پر 100 اںڈیکس 46248.45پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں