اسلام آباد (پی این آئی) ایل اپی جی کی فی کلو قیمت میں 10 روپے سے زائد کی کمی ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق سردی کی شدت میں کمی آنے اور طلب میں کمی کی وجہ سے ایل پی جی کی قیمت میں ایک ہفتے کے دوران بڑی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 10
روپے سے زائد کی کمی ہوئی ہے، جبکہ آئندہ چند دنوں میں قیمتوں میں مزید کمی کا امکان۔ہے۔ اس وقت مختلف علاقوں میں ایل پی جی کی مختلف قیمت چل رہی ہے۔ کئی علاقوں میں ایل پی جی 120 سے 125 روپے فی کلو تک میں دستیاب جبکہ کئی علاقوں میں قیمت 130 سے 35 کے درمیان چل رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جن علاقوں میں ایل پی جی باآسانی دستیاب ہے، وہاں قیمت 120 روپے فی کلو ہے۔ ملک میں ایل پی جی کی قیمتوں میں تو کمی آگئی، تاہم 2 روز بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔اوگرا کی جانب سے یکم فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے فی لیٹر تک اضافے کی سمری تیار کی گئی ہے۔ اوگرا نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کی سمری پٹرولیم ڈویژن کو بھیج دی ہے۔ اوگرا نے پٹرول اور ڈیزل پر 30 روپے فی لیٹر لیوی کی بنیاد پر سمری تیار کی ہے۔ اس وقت ڈیزل پر 23 روپے 9 پیسے فی لیٹرلیوی اور پٹرول پر 21 روپے 56 پیسے لیوی عائد ہے۔اوگرا نے سمری میں ڈیزل 10 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز پیش کی، جبکہ پٹرول کی فی لیٹر قیمت 12 روپے بڑھانے کی تجویز دی ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی حتمی منظوری وزیراعظم عمران خان دیں گے۔ وزیراعظم کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ نئی قیمتوں کا اعلان کرے گی۔اس سے قبل پٹرولیم ڈویژن نے پٹرولیم مصنوعات پر ڈیلرز اور او ایم سی مارجن بڑھانے کی سمری بھی تیار کی ہے، جس میں پٹرول پر ڈیلرز مارجن میں 58 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز، پٹرول پر ایم اوسی مارجن 45 پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل
پر اوایم سی مارجن پر45 پیسے فی لیٹر ، جبکہ ڈیزل پر ڈیلرز مارجن 50 پیسے فی لیٹر بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ پٹرول پر اوایم سی مارجن 2روپے 81 پیسے سے 3 روپے 26 پیسے فی لیٹر کرنے اور پٹرول پر ڈیلرمارجن 3 روپے70 پیسے سے 4 روپے 28 پیسے فی لیٹر کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ اسی طرح ڈیزل پر اوایم سی مارجن 2 روپے 81 پیسے سے 3 روپے 26 پیسے کرنے اور اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ڈیلرمارجن 3 روپے 12 پیسے سے 3 روپے 32 پیسے فی لیٹر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں