لاہور( این این آئی)اٹلس ہونڈا پاکستان نے سی ڈی 70 کی قیمت میں رواں ماہ کے دوران دوسری بار اضافہ کردیا، نئی قیمت2400 روپے اضافے سے 81 ہزار 900 روپے ہوگئی۔اٹل ہونڈا نے موٹر سائیکلوں کی قیمت میں جنوری کے مہینے میں دوسری بار اضافہ کیا، اس سے قبل 6 جنوری کو سی ڈی 70 کی قیمت 1600
روپے بڑھائی گئی تھی جبکہ دیگر موٹرسائیکل کی قیمتیں 3 ہزار روپے تک بڑھی تھیں، مجموعی طور پر رواں ماہ موٹر سائیکلوں کے نرخ میں تقریباًساڑھے 6 ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا گیا ہے۔کمپنی کی دوسری مشہور موٹر سائیکل سی بی 150 ایف کی قیمت 3 ہزار 400 روپے اضافے سے 2 لاکھ 50 ہزار 900 روپے اور سی بی 125 ایف کی قیمت ایک لاکھ 95 ہزار 900 روپے تک پہنچ گئی۔اٹلس ہونڈا کے مطابق سی ڈی 70 ڈریم موٹر بائیک اب سے 87 ہزار 900 روپے، پرائیڈر ایک لاکھ 13 ہزار 500 اور سی جی 125 ایک لاکھ 31 ہزار 900 روپے میں ملے گی جبکہ سی جی 125 ایس کی قیمت 3 ہزار 400 روپے اضافے سے ایک لاکھ 62 ہزار 900 روپے تک پہنچ گئی۔کمپنی کے مطابق موٹر سائیکلوں کی نئی قیمتیں یکم فروری سے نافذ العمل ہوں گی۔۔۔۔۔ پاکستانیوں کیلئے ایک اور بری خبر، اوگرا نے سوئی گیس کی قیمت میں اضافہ کر دیا اسلام آباد (پی این آئی) اوگرا نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے گیس کےاوسط ٹیرف میں اضافہ کردیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے ۔ سوئی سدرن گیس کمپنی کی درخواست پر اوگرا نے قیمتوں میں اضافے کی اجازت دی ۔ اوگرا نے سوئی گیس کی قیمتوں میں 39روپے89پیسافی ایم ایم بی ٹی یواضافے کی منظوری دی ہے ۔اوگرا
کے مطابق سندھ بلوچستان کےصارفین کیلئےگیس کی قیمتوں میں اضافےکی منظوری دی گئی ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ اوگرانےسوئی سدرن گیس کمپنی کے گیس کےاوسط ٹیرف میں اضافہ کیا گیا ہے ۔ اوگرا کی جانب سے بڑھائی گئی قیمتوں کااطلاق وفاقی حکومت کےنوٹیفکیشن جاری کیےجانےکےبعد کیا جائے گا ۔واضح رہے کہ اس سے قبل اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سوئی سدرن گیس کمپنی کو 22 ایم ایم سی ایف ڈی اضافی گیس فراہم کرنے کی سمری منظور کرلی گئی ہے۔خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں سندھ میں گیس کی کمی سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران سوئی سدرن گیس کمپنی نے عدالت میں جواب جمع کرا دیا ہے۔عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں سوئی سدرن گیس کمپنی نے کہاہے کہ گیس کی کمی کا مسئلہ قدرتی ہے، سردیوں میں پیداوار کم اور گیس کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔سوئی سدرن گیس کمپنی نے اپنے جواب میں کہاکہ ایک ہی لائن میں ڈومیسٹک، کمرشل، صنعت اور سی این جی کنیکشنز ہیں، کسی ایک سیکشن کی گیس کی فراہمی بند نہیں کر سکتے۔سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس امجد سہتو نے ایس ایس جی سی کے وکیل سے سوال کیا کہ آپ ایل این جی کیوں نہیں منگواتے۔سوئی سدرن گیس کمپنی کے وکیل نے جواب دیا کہ ایل این جی کا بھی استعمال ہو رہا ہے، ایل این جی کا یونٹ 3 ہزار کا ہے اور ہم اسے 200 روپے میں صارف کو دے
رہے ہیں۔درخواست گزار نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ سندھ 68 فیصد گیس کی پیداوار دے رہا ہے، اس لیے گیس پر پہلا حق سندھ کا ہے۔عدالتِ نے ایس ایس جی سی کے جواب پر درخواست گزار سے جواب الجواب طلب کر لیا اور مزید سماعت 16 فروری تک ملتوی کر دی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں