لاہور (پی این آئی) وفاقی حکومت نے لاہور سمیت ملک بھر میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 3 روپے 30 پیسے مزید اضافہ کرنے کی تیاری شروع کردی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پیپکو نے وفاقی حکومت کو بجلی کی قیمت میں مزید 3 روپے 30 پیسے یونٹ بڑھانے کی سفارش کی ہے۔جس پر حکومت نے سوچ بیچار شروع
کردیا ہے بجلی کی قیمت بڑھنے سے بجلی کے صارفین پر 3 سو ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑ جائے گا۔ واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے چند روز قبل بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 1 روپے 20پیسے کا پہلے ہی اضافہ کیا تھا۔ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے سے ملک میں پہلے سے موجود مہنگائی میں مزید طوفان برپا ہونے کا امکان ہے۔ ملک بھر میں بجلی بریک ڈاؤن کا اصل ذمہ دارکون نکلا؟ ہوشربا تفصیلات آگئیں ملک بھر میں بجلی بریک ڈاؤن میں سی ای او گدوپاورپلانٹ کی نااہلی سامنے آگئی ،چیئرمین پاکستان انجینئرنگ کونسل جاوید سلیم قریشی نے کہا کہ گدوپاورپلانٹ چلانے والے سی ای او کا تجربہ ہاؤسنگ سوسائٹی کا ہے، اہم عہدوں پرغیرمتعلقہ افراد کو بٹھانے سے بریک ڈاؤن ہوتے رہیں گے، ملک بھاگنا شروع نہ ہوجائے اس لیے پاور سیکٹر کو 72 سالوں میں صرف تباہ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان انجینئرنگ کونسل نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گدو پاورپلانٹ چلانے والے سی ای او کا تجربہ ہاؤسنگ سوسائٹی کا ہے۔ جن کی سی وی میں ہاؤسنگ سوسائٹی کا تجربہ ہووہ 2000 میگاواٹ کا پاورپلانٹ چلا رہے ہیں۔جنکوہولڈنگ کمپنی کا سی ای او ایک اکاؤنٹنٹ ہے۔اگر تجربہ کار بندے کا بٹھایا جائے تو اس کو پتا ہوتا ہے میں نے کن کن چیزوں کو کیسے چلانا ہے۔مشین کو مرمت کے بعد اَن ارتھ نہ کرنا بریک ڈاؤن کی وجہ بنا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اانجینئرنگ کونسل کا ہمیشہ اس بات پر جھگڑا رہا ہے کہ پیشہ ور شخص کو اس کی ٹھیک جگہ پر لگایا جائے۔ جب تک پاورسیکٹر میں ماہر انجیئنرز کو نہیں لگایا جائے گا
مسائل حل نہیں ہوں گے۔جب تک غیرمتعلقہ اورنا اہل لوگوں کو اہم عہدوں پر بٹھائیں گے تو بریک ڈاؤن ہوتے رہیں گے۔پاورسیکٹرمکمل طور پر ایک انجیئنرنگ کا ادارہ ہے جس کو 72 سالوں میں تباہ کردیا گیا ہے، کیونکہ وہ نہیں چاہتے یہ ملک بھاگنا شروع ہوجائے۔ واضح رہے تحقیقاتی رپورٹ میں بات سامنے آئی ہےکہ گڈو پاورپلانٹ کے سوئچ یارڈ میں ایک بریکر کی مینٹی نینس کا کام جاری تھا، جبکہ مینٹی نینس کے کام کی منظوری بھی نہیں لی گئی تھی، حالانکہ مینٹی نینس کے کام کی باقاعدہ نیشنل گریڈ اسٹیشن سے منظوری لی جاتی ہے کیونکہ یہ بہت بڑے بریکر ہوتے ہیں، یہ 20 کے وی کا بریکر لگا ہوا تھا، مینٹی نینس پر دن کو جو عملہ کام کررہا تھا، انہوں نے مینٹی نینس کے دوران سرکٹ بریکر کی ارتھنگ کی ہوئی تھی، جبکہ دن کو کام کرنے والا عملہ سرکٹ بریکر کو بند کیے بغیر چلا گیا، لیکن جب رات والی شفٹ آئی تو انہوں نے اس سرکٹ
بریکر بغیر ارتھنگ ہٹائے بند کردیا،یعنی سوئچ یارڈمیں لگے سرکٹ بریکر کو براہ راست کنٹرول روم سے بند کردیا، گڈو پاور پلانٹ کا سرکٹ بریکرغلط طریقے سے بند کرنے پر پورا سسٹم بیٹھ گیا، گڈوپاورپلانٹ بند ہونے سے پلانٹ سے نکلنے والی ٹرانسمیشن لائنیں بھی ٹرپ کرگئیں، جس سے گڈو پاور پلانٹ سے شکار پور اور وہاں سے مظفرگڑھ لائن ٹرپ کرگئیں، پھر بجلی کاترسیلاتی نظام مفلوج ہوگیا، اور ملک بھر میں بریک ڈاؤن ہونے کا باعث بن گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں