اسلام آباد (پی این آئی) حکومت نے عوام پر بجلی کا بم گرا دیا ۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ 90 پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے میں با ضابطہ اعلان ایک دو روز میں سامنے آنے کی اُمید ہے۔ ایک وفاقی وزیر نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ٹیرف
میں اضافے کے پیچھے عقلی وضاحت کے لیے ایک نیوز کانفرنس طلب کی گئی تھی تاہم وزیر اعظم آفس کی ہدایت پر آخری لمحے میں اس کو موخر کردیا گیا۔وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی (سی سی او ای) کے اجلاس کے بعد حکومت نے یہ نیوز کانفرنس طلب کی تھی۔ ڈان نیوز کے مطابق وزیر اعظم آفس نہیں چاہتا کہ جمعہ کو ہونے والے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی بجلی کے نرخوں میں بھی اضافے کا اعلان کیا جائے لہذا نیوز کانفرنس کو منسوخ کرنا پڑا اور اگلے دو روز میں اسے دوبارہ بلایا جائے گا۔تاہم انہوں نے بتایا کہ نرخوں میں اضافہ یکم جنوری سے لاگو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل الیکٹرک اینڈ پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے سابقہ واپڈا کی تمام ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) کے بیس ٹیرف میں اوسطا 3.30 روپے فی یونٹ اضافہ ے کیا ہے تاہم وزیر اعظم آفس میں ملاقاتوں کا ایک سلسلہ اختتام کو پہنچا ہے کہ اچانک اضافہ ان صارفین کے لیے ایک سنگین دھچکا ہوگا جو کورونا وائرس سے پہلے ہی متاثر ہیں لہٰذا یہ فیصلہ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں اضافہ 1.90 روپے فی یونٹ سے زیادہ نہیں ہونا چاہئیے۔کابینہ کے رکن کے مطابق یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ٹیرف میں اضافہ مرحلہ وار کیا جائے گا اور پہلے مرحلے میں قیمت میں 1 روپے 90 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا جائے گا جبکہ باقی دوسرے مرحلے میں اضافہ کیا جائے گا۔واضح رہے کہ گذشتہ رات بھی بجلی کی قیمت میں اضافے کی خبریں سامنے آ رہی تھیں۔ ذرائع پاور ڈویژن کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کیلئے مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔نیپرا کی جانب سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 3 روپے 30 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔ جبکہ حکومت بجلی کے ٹیرف میں 2 روپے سے کچھ زائد اضافہ کرنے کا ارادہ رکھتی
تھی۔ اس حوالے سے غور و فکر کیا جا رہا تھا۔اور خیال کیا جا رہا تھا کہ آئندہ چند روز کے دوران حکومت کی جانب سے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں اضافے کا باقاعدہ اعلان کر دیا جائے گا۔ یہاں واضح رہے کہ کچھ روز قبل ہی ذرائع کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ حکومت کو آئی ایم ایف پروگرام شروع کرنے سے قبل بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرنا ہوگا۔آئی ایم ایف کی جانب سے حکومت میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سبسڈی کم کر کے بنیادی ٹیرف میں اضافہ کیا جائے۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بھی کچھ روز قبل ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے عندیہ دیا گیا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں