اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں مہنگائی کی شرح ڈیڑھ سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی، دسمبر 2020 میں مہنگائی کی شرح 8 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ مہنگائی کے حوالے سے شائع رپورٹ کے مطابق جنوری 2020 میں مہنگائی کی شرح 14.6 فیصد یعنی 10 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی، جبکہ جاتے
جاتے 2020 کے دسمبر میں مہنگائی گزشتہ ڈیڑھ سال کی کم ترین سطح 8 فیصد پر آگئی۔اس سے پہلے جون 2019ء میں آخری بار مہنگائی کی شرح 8 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔ رپورٹ کے مطابق دسمبر 2020ء میں کھانے پینے کی متعدد اشیاء کے نرخ کم ہوگئے، پیاز 29 فیصد، ٹماٹر 27 فیصد، سبزی 19 فیصد سستی ہوئی، چینی 18 فیصد، آلو 13 فیصد، گندم 4 فیصد سستی جبکہ پھلوں کے دام 2 فیصد تک گرگئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایک سال میں موٹر فیول 8.76 فیصد، ایل پی جی ڈھائی فیصد تک سستی ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق صرف اشیاء کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوئی بلکہ کئی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ بھی ہوا ہے۔ بجلی 6 فیصد اور ٹرانسپورٹ 5 فیصد مہنگی ہوئی، انڈے 16 فیصد، مصالحے 7 فیصد، مکھن 7 فیصد جبکہ ڈرائی فروٹ کے نرخ 4.50 فیصد بڑھے ہیں۔دسمبر 2019ء کے مقابلے میں دسمبر 2020ء میں مرغی 67 فیصد، انڈے 64 فیصد مہنگے ہوئے، آلو 38 فیصد جبکہ گندم کے نرخ 24 فیصد بڑھے۔جبکہ چینی 15 فیصد، دالیں 23 فیصد تک مہنگی ہوئیں، گھی 17 فیصد، صحت کی سہولیات 7.4 فیصد، تعلیم ایک فیصد مہنگی، ریسٹورانٹس اور ہوٹل کے چارجز بھی 10 فیصد بڑھ گئے ہیں۔ پاکستان میں مہنگائی کی شرح ڈیڑھ سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی، دسمبر 2020 میں مہنگائی کی شرح 8 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ مہنگائی کے حوالے سے شائع رپورٹ کے مطابق جنوری 2020 میں مہنگائی کی شرح 14.6 فیصد یعنی 10 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں