لسبیلہ(این این آئی)بیلہ شہر غیرقانونی ایرانی ڈیزل کا منڈی بن گیا روزانہ لاکھوں لیٹر ایرانی ڈیزل زمباد گاڑیوں میں لاکر یہ سودا ہوتا ہے کسی قسم کی معمولی چنگاری بیلہ شہر میں کسے سانحہ کا سبب ہو سکتا ہے ،پولیس مبینہ بھتہ وصولی میں مصروف۔لسبیلہ کا قدیمی شہر بیلہ اس وقت غیرقانونی ایرانی ڈیزل کی منڈی بن
چکا ہے روزانہ سینکڑوں زمباد گاڑیاں جن کا کوئی کاغذات نہیں ہوتے اوپر سے غیرقانونی ایرانی تیل لاکر بیلہ میں اتارتے ہین بیلہ میں متعدد ایرانی تیل کی ڈمپنگ اسٹیشنز قائم ہیں جہاں سے روزانہ بیلہ پولیس کی مبیبہ سرپرستی میں لاکھوں لیٹر تیل اتار کرکے دیگر علاقوں میں منتقل کیا جارہا ہیززمباد چلانے والے ڈرائیور کے مطابق بیلہ پولیس کی چیک پوسٹ سے فی گاڑی 3ہزار روپے مبینہ وصول کیا جارہا ہے روزانہ متعدد گاڑیاں آتی ہیں اس حساب روزانہ بیلہ پولیس لاکھوں روپے بٹور رہی ہے یہ رقم کہاں جارہی ہے وزیر اعلی بلوچستان کو اپنے آبائی شہر میں اس غیرقانونی دھندے کا نوٹس لینا چاہیے۔۔۔۔
آئل ٹینکروں سے ماہانہ لاکھوں لیٹر پٹرول اور ڈیزل غائب کرنے والا گروہ دھر لیا گیا، کتنے تھانے سرپرستی کر رہے تھے؟ تفصیل جانیئے
رزاق آباد(پی این آئی)آئل ٹینکروں سے ماہانہ لاکھوں لیٹر پٹرول اور ڈیزل غائب کرنے والا گروہ دھر لیا گیا، کتنے تھانے سرپرستی کر رہے تھے؟ تفصیل جانیئے۔رزاق آباد ٹریننگ سینٹرکے قریب غیرقانونی آئل ڈمپ پوائنٹ پر خوفناک آتشزدگی کے باجود ضلع ملیر کے 8 تھانوں کی سرپرستی میں منظم گروہ کوکنگ آئل ،ڈیزل
اور کروڈ آئل سپلائی کرنے والے آئل ٹینکرز ڈرائیورزکی ملی بھگت سے یومیہ لاکھوں روپے کا خوردنی تیل اور ڈیزل چوری کا نکاشاف ہوا ہے ۔مذکورہ گروہ کے کارندے ایرانی ڈیزل کی اسمگلنگ میں بھی ملوث بتائے جاتے ہیں ، اسٹیل ٹائون، بن قاسم ، شاہ لطیف ٹائون ، قائد آباد ، سکھن ، ابراہیم حیدری ، سچل اور گڈاپ سٹی تھانے کے علاقے میں تیل چور مافیا کے کارندوں نے اپنے ڈمپنگ پوائنٹ بنا رکھے ہیں جہاں سے شہر کے مختلف علاقوں میں سوزوکی ، شہرورسمیت دیگر گاڑیوں کے ذریعے کوکنگ آئل اور ڈیزل سپلائی کیا جاتا ہے۔ مذکورہ گروہ کے کئی کارندے متعلقہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار بھی ہو چکے ہیں تاہم پولیس کی جانب سے ملزمان کے خلاف درج مقدمات میں ہلکی نوعیت کی دفعات لگائی جاتی ہیں جس کے باعث ملزمان کوکورٹ سے ضمانت حاصل کرتے ہی مکروہ دھندے میں لگ جاتے ہیں۔تیل چورمافیا کے کارندے باہرآکر پولیس بھتہ میں اضافے کے بعد منظم دھندہ پولیس کی سرپرستی میں پھر سے شروع کردیتے ہیں۔امت کو دستیاب معلومات کے مطابق ضلع ملیر کے 8 تھانوں جن میں اسٹیل ٹائون ، بن قاسم ، شاہ لطیف ٹائون ، قائد آباد ، سکھن ، ابراہیم حیدری ، سچل اور گڈاپ سٹی کے علاقے میں گزشتہ کئی سالوں سے ایک منظم گروکے کارندے کراچی سے دیگر صوبوں کوکوکنگ آئل، ڈیزل اور کروڈ آئل سپلائی کرنے والے ٹینکرز ڈرائیورزکی ملی بھگت سے یومیہ
ہزاروں لیٹرزکوکنگ آئل، ڈیزل اورکروڈ آئل چوری کیا جاتا ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ تیل مافیا کے کارندے خوردنی تیل چوری سے نکالنے کے لئے گھی کا 20 کلو والے کنستر، ڈیزل نکالنے کے لئے40 لیٹر کا گیلن اور کروڈ آئل ٹینکرز سے نکالنے کے لئے جنریٹر پمپ کا استعمال کرتے ہیں ۔ذرائع کاکہنا تھا کہ تیل چورمافیا کےکارندوں کی جانب سے ایک وقت میں ایک ٹینکر سے ایک ٹن تک کوکنگ آئل جبکہ ڈیزل سپلائی کرنے والے ٹینکرز سے بیک وقت میں 3 سو لیٹرز ڈیزل اور کروڈ آئل کے فی ٹینکر سے ایک ہزار لیٹر تک چوری کے ذریعے نکالا جاتا ہے ۔تیل چور مافیا کے کارندوں کی جانب سے ٹینکرز ڈرائیوروں کو ایڈوانس میں رقم بھی دی جاتی ہے تاکہ کسی اور گروہ کو ڈیزل، کروڈ آئل یا کوکنگ آئل نہ دیا جائے ۔مذکورہ تھانوں کی حدود میں قائم ھوٹلوں ، پیٹرول پمپ کے عقب ، قومی شاہراہ کے کنارے گاڑیوں کے گیراج پر ٹینکرز کو کھڑا کر کے کوکنگ آئل، ڈیزل اور کروڈ آئل چوری کرنے کے بعد موٹر سائیکلوں ، سوزوکیوں یا ہائی ایکس گاڑیوں کی سیٹوں کے نیچے لوڈ کرکے اپنی محفوظ جگہوں جہاں پر ڈمپنگ پوائنٹ بنا رکھے ہیں ، وہاں پر موجود 200 لیٹرز کے بڑے ڈرموں میں ڈمپ کیا جاتا ہے۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ شاہ لطیف کی حدود بروہی چوک ،در محمد گوٹھ مین نیشنل ہائی وے نزد 7 اسٹار شیرا ہوٹل کے اطراف میں سر عام ٹینکروں سے
کھانے والے تیل کی منظم طریقے سے چوری کی جاتی ہے ، بن قاسم کے علاقے پورٹ قاسم طارق ھوٹل کے عقب میں مافیا خوردنی تیل کے ڈمپنگ پوائنٹ اور لنک روڈ سے آتے ہوئے کسٹم چیک پوسٹ کے قریب بلوچ ھوٹل ڈیزل اور کروڈ آئل چور مافیا کی آماجگاہ بن چکی ہے۔جہاں پر ڈیزل اور کروڈ آئل ٹینکروں سے چوری کیا جاتا ہے ، گڈاب تھانے کی حدود لنک روڈ کاٹھور قومی شاہراہ پر نجی پیٹرول پمپ جو کہ قائدآبادھوٹل کے نام سے مشہور ہے اس کے عقب میں ڈیزل اور کروڈ آئل چوری ٹینکروں سے چوری کرکے ڈمپ کیا جاتا ہے ۔جبکہ چوری شدہ کوکنگ آئل خریدنے والوں میں میںسرفراز ، سمیع اور بلال اور دیگر افراد شامل ہیں ، ذرائع کا کہنا تھا کہ پورٹ قاسم سے مختلف کمپنیوں کا کھانے والا تیل لے کر جانے والے ٹینکر ڈرائیور منظم طریقے سے تیل بیچنے رہے ہیں ، ٹینکر ز ڈرائیورز تیل چور مافیا کو 60 روپے فی لیٹرتیل بیچتے ہیں، جس کو خریدنے والی مافیا مارکیٹ میں مہنگے داموں بیچتی ہے۔تیل چوری کا یہ منظم دھندہ معتلقہ پولیس کی سرپرستی میں چل رہا ہے ، جہاں سے علاقہ پولیس کو روز کی بنیاد پر بھتہ جاتا ہے ،ذرائع کے مطابق مافیا کے کارندوں نے مین نیشنل ہائی وے پردکان کرائے پر لے رکھی ہیں جہاں پراس تیل کو عارضی طور پراسٹور بھی کیا جاتا ہے،جبکہ مذکورہ مقام سے چوری شدہ کھانے میں استعمال ہونے والی تیل کو مافیا کے
کارندوں نے شاہ لطیف ، گلشن خدید ، اسٹیل ٹائون ، رزاق آباد ، بھینس کالونی ، قائد آباد ، ملیر اور نیشنل ہائی وے کے اطراف میں قائم نجی ہوٹلوں اور کمپنیوں میں قائم ورکرزکے کینٹیوں کے ٹھیکیداروں کو بھی فروخت کیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں