کراچی (این این آئی) عالمی وبا کورونا وائرس سے ہونے والی مالی بحران کے باعث پاکستان میں کپڑوں کا مقامی برانڈ ‘دامن’ بند کرنے کا اعلان کردیا گیا۔کورونا وائرس کی وجہ سے مہینوں تک نافذ رہنے والے لاک ڈاؤن کے بعد کئی کاروبار بری طرح متاثر ہوئے ہیں جس کے نتیجے مارکیٹس، یومیہ اجرت پر کمانے والوں
کے ساتھ ساتھ نئے وینچرز، کپڑوں کے برانڈز بھی شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔یہاں تک کہ عالمی وبا کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے مالی بحران کے باعث کئی کاروبار اور برانڈز بند ہوگئے ہیں جن میں ایک فیشن برانڈ ‘دامن’ بھی شامل ہے۔سوشل میڈیا پر دامن کی کریٹیو ڈائریکٹر ملیحہ چوہدری نے یہ اعلان کیا کہ یہ سال ختم ہونے کے ساتھ دامن برانڈ کے اسٹورز بھی بند ہوجائیں گے۔انہوں نے کسٹمرز کی جانب سے دی جانے والی محبت اور تعریف کا شکریہ ادا بھی کیا۔ملیحہ چوہدری نے پوسٹ میں لکھا کہ میں آج انتہائی دکھ کے ساتھ آپ کو یہ بتارہی ہوں کہ برانڈ 31 دسمبر 2020 کو بند ہوجائے گا۔پوسٹ میں کہا گیا کہ کووڈ19 نے ممالک، خاندانوں اور کاروبار کو یکساں طور پر تباہ کیا ہے اور بدقسمتی سے دامن بھی ان میں شامل ہے۔مزید کہا گیا کہ سالوں تک محبت اور تعریف کا شکریہ، اْمید کرتے ہیں کہ مستقبل میں کسی موقع پر کسی نئے انداز میں آپ کو دیکھیں۔دامن کی پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ ہماری کلیئرنس سیل آج (22 دسمبر ) سے شروع ہورہی ہے اور آخری دن تک جاری رہے گی۔ ۔۔۔۔
ملک میں بجلی کی آزادانہ خرید وفروخت نظام متعارف کروانے کا فیصلہ
اسلام آباد (پی این آئی) ملک میں بجلی کی آزادانہ خرید وفروخت نظام متعارف کروانے کا بڑا فیصلہ کرلیاگیا ،بجلی کی مسابقتی تجارت نظام متعارف کروانے کیلئے منگل کو نیپرا ماہرین آن لائن سیمینار سے خطاب کریں گے،نیپرا نے آزادانہ تجارت پر مبنی بجلی مسابقتی تجارت نظام کی منظوری دیدی ،1990 کی دہائی سےشروع ہونے والی توانائی اصلاحات کا اختتام اپریل 2022 میں بجلی مسابقتی تجارت متعارف کروانے سے ہو گا ،نئے نظام کے تحت بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں اپنی مرضی کے کسی بھی بجلی کارخانے سے بجلی خرید سکیں گی ،بجلی خریداری کے ہول سیل نظام آنے سے مکمل وولٹیج، لگاتار سپلائی اور بلوں کی مکمل ادائیگی کا سسٹم لانے میں مدد ملے گی ، مسابقتی مارکیٹ سے بجلی کی لاگت کم کرنے ترسیل اور تقسیم کے نقصانات ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ بجلی اور گیس مہنگی، ٹیکسز میں اضافہ ۔۔آئی ایم ایف سے قرض کی تیسری قسط جاری ہونے کی شرائط سامنے آ گئیں آئی ایم ایف سے قرض کی تیسری قسط جاری ہونے کی شرائط سامنے آ گئیں،بنیادی شرائط میں ٹیکس ،بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ سرفہرست ہے،وزارت خزانہ نے 31 دسمبر سے پہلے شرائط کی فہرست مکمل کرنے کاعمل شروع کردیا۔نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کاکہنا ہے کہ بجلی اور گیس کی قیمتوںمیں 7 تا10 فیصد اضافہ متوقع ہے،ٹیکس وصولی میں گزشتہ سال
کے مقابلے میں 8 تا10 فیصد اضافہ کیاجائےگا،دونوں اہداف جون2021 تک حاصل کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے گی، اضافہ یقینی بنانے کیلئے مرحلہ وار منصوبہ آئی ایم ایف کو پیش کیاجائےگا، منصوبہ ضروری ردوبدل کے بعد منظور ہونے کاامکان ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کاکہنا ہے کہ جنوری تا مارچ اضافی رقوم کا50 تا60 فیصد حاصل کرنے کاٹارگٹ رکھاجائےگا،بقیہ40 تا50 فیصد رقوم کاحصول اپریل تاجون ممکن بنانے کی کوشش کی جائے گی ،مرحلہ وار منصوبے کے حصول پر آئی ایم ایف تیسری قسط جاری کرے گا،مارچ 2021 تک منصوبہ میں ردوبدل کی گنجائش رکھی جائیگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں