واشنگٹن(این این آئی)ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن نے اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ بیس ہزار ڈالر کا ہندسہ عبور کر لیا ہے۔ رواں برس مارچ میں ایک بٹ کوائن کی قیمت تقریبا پانچ ہزار ڈالر تھی لیکن اس کی مانگ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوئن بارہ برس قبل مارکیٹ میں آئی تھی اور اس
وقت اس کی قیمت ایک ڈالر سے بھی کم تھی۔ ڈالر یا دیگر کرنسیوں کی نسبت ڈیجیٹل بٹ کوائن کی قیمت مستحکم نہیں ہے اور اس کرنسی میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو بھاری نقصان بھی اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بٹ کوائن یا دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں میں سرمایہ کاری کو انتہائی رسک والی سرمایہ کاری قرار دیا جاتا ہے۔ قبل ازیں 2017میں ایک بٹ کوائن کی قیمت انیس ہزار پانچ سو سے اوپر گئی تھی لیکن اس کے بعد مسلسل اس کی قیمت میں کمی ہوئی اور یہ ایک بٹ کوائن دوبارہ تقریبا پانچ ہزار ڈالر تک نیچے آیا۔اب دوبارہ اس ڈیجیٹل کرنسی کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے اور یہ آئندہ برس کے اختتام تک جاری رہ سکتا ہے۔ پے پال جیسے کئی بڑے ادارے بھی اس ڈیجیٹل کرنسی کی خرید و فروخت کا آغاز کر چکے ہیں۔ پے پال نے یہ سروس ابھی صرف امریکا میں شروع کی ہے اور آئندہ برس دیگر ملکوں میں بھی شروع کر سکتا ہے۔اس کرپٹو کرنسی کے شائقین کا موقف ہے کہ رواں برس بٹ کوائن کی قدر میں اضافہ سابقہ اضافوں جیسا ہے اور اس میں گراوٹ کا پیدا ہونا بظاہر یقینی ہے۔ ان کے خیال میں اضافے کی ایک وجہ بڑے سرمایہ کاروں کی دلچسپی اور انویسٹمینٹ ہے۔اس وقت کئی بڑے ممالک کے مرکزی بینک بھی اپنی اپنی ڈیجیٹل کرنسیاں متعارف کروانے کا سوچ رہے ہیں، ان میں چین، سویڈن اور امریکی فیڈرل ریزرو بھی شامل ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں