اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان نے سعودی عرب کا ایک ارب ڈالرز کا قرضہ واپس کر دیا، قرض کی دوسری قسط ایک بلین ڈالر کی صورت میں واپس کر دی، آخری قسط آئندہ سال جنوری میں ادا کر دی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے سعودی عرب سے حاصل کیے گئے 3 ارب ڈالرز قرض کی دوسری قسط
بھی واپس کر دی ہے، یوں 2 ارب ڈالرز کا قرض واپس کیا جا چکا۔پاکستان کو قرضے کی دوسری قسط 31 دسمبر سے قبل واپس کرنا تھی تاہم وقت سے قبل ہی قرض ادا کر دیا گیا۔ اب پاکستان کے ذمے سعودی عرب کا 1 ارب ڈالرز کا قرض واجب الادا ہے، جسے اگلے سال جنوری میں واپس کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان نے دوست پڑوسی ملک چین سے 1 ارب ڈالرز کی رقم حاصل کر کے سعودی عرب کو قرضے کی قسط ادا کی۔3 روز قبل ذرائع وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان کرنسی سویپ معاہدہ جلد بحال کرنے پرنظرثانی کی جارہی ہے، جس کے تحت چین پاکستان کو کرنسی سویپ معاہدے کے تحت ڈیڑھ ارب ڈالر دے گا۔وزارت خزانہ ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر کی ادائیگی رواں ہفتے کردے گا۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان کرنسی سویپ معاہدہ نومبر2018 میں ہوا تھا جس کے تحت دونوں ممالک کی مقامی کرنسی میں دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے سے زرمبادلہ کے ذخائر اور ادائیگیوں کے توازن میں سہولت ملے گی۔ اب اسی معاہدے کے تحت چین نے پاکستان کو مدد فراہم کی ہے۔ یہاں یاد رہے کہ پاکستان نے 2 برس قبل زرمبادلہ ذخائر میں خطرناک حد تک کمی ہونے کے بعد سعودی عرب سے آسان شرائط پر 3 ارب ڈالرز کا قرضہ حاصل کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں