لاہور( این این آئی )پاکستانی سائنس دانوں نے زراعت کے شعبے میں انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے ممباسہ گھاس متعارف کرا دی۔سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ گنے سے لمبی یہ گھاس مویشیوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کا بہترین نعم البدل ہے۔ بلند قامت اور موٹی جسامت والی اس گھاس کو کھانے کے لیے بھی استعمال کیا
جاتا ہے۔پاکستان ایگریکلچر اینڈ ریسرچ کونسل کے سائنسدانوں نے ممباسہ گھاس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کی افزائش کے لیے کسی بڑے سرمائے کی ضرورت ہے اور نہ مخصوص موسموں کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔پی اے آر سی کے سائنس دانوں نے مزید بتایا کہ اس گھاس کو آسانی سے کاشت کر کے اس کی فصل سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔پی اے آر سی کے مطابق اس گھاس پر موسمی اثرات اور مختلف حملوں سے بچا کے لیے بھی تحقیق کی جا رہی ہے۔ممباسہ گھاس مویشیوں کی غذا کے لیے نعم البدل کے ساتھ ساتھ غذائی اجزا ء کو پورا کرنے کا بھی بہترین ذریعہ ہے جس سے پروٹین اور دیگر غذائی اجزا ء پر مشتمل صحت بخش مصنوعات کے فروغ میں بھی مدد ملے گی۔پاکستانی سائنس دانوں کی جانب سے متعارف کرائی گئی اس تحقیق کو لائیو اسٹاک شعبے میں انقلاب قرار دیا جا رہا ہے جس سے کاشتکاروں کو بھی فائدہ ہوگا۔۔۔۔۔
وانا، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال نجکاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
وانا (قسمت اللہ وزیر ) آحمدزئی وزیر قبائل کے ذیلی شاخ کرمزخیل نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال نجکاری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرے میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے علاوہ کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ ملک علاالدین وزیر، ملک موسیٰ جان وزیر، راشید وزیر، سراج خان وزیر، محمدنور وزیر اور پاکستان تحریک انصاف جنوبی وزیرستان وانا ویلفیئر ونگ کے صدر والی محمد نے کہاکہ قوم کرمزخیل سمیت احمدزئی وزیر قبائل مذکورہ ہسپتال کو ہرگز پرائیوٹ این جی اوز کو نہیں دیتے ہیں حکومت کو چاہئے کہ ہسپتال میں غیر حاضر ڈاکٹرز سمیت تمام کلاس فور ملازمین کو حاضرکریں۔مظاہرین نے مذید کہاکہ حکومت نے شیخہ فاطمہ ہسپتال شولام کو بھی این جی اوز کے حوالے کرچکا ہے جس میں غریب عوام دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہاہے اس لیے قوم کرمزخیل اپنی ملکیت این جی اوز کو دینے کے لیے تیار نہیں ہے ملک موسی جان نے ایم پی اے و ڈیڈک چیئرمین نصیراللہ خان وزیر اور ایم این اے علی وزیر سے مطالبہ کیا کہ خدارہ مذکورہ ہسپتال میں این جی اوز کی مد میں مداخلت نہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہمارا مطالبہ بحال نہ کیا تو بھر پور احتجاج کرینگے زمہ داری موجودہ حکومت پر عائد ہوگی۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں