لاہور (پی این آئی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ کشکول توڑنے کے دعوے داروں نے رواں سال ساڑھے دس ارب ڈالر کے غیر ملکی قرضے لیے ۔ معیشت اسی طرح تباہی کے راستے پر گامزن رہی اور قرضوں کا پہاڑ بلند ہوتا گیا تو غیر ملکی اداروں کو خدانخواستہ سارا ملک گروی رکھ کر
بھی جان نہیں چھوٹے گی ۔حکومت اور اپوزیشن اتحاد دست و گریبان ہیں جبکہ عوام بے یارو مدد گار غربت اور مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں ۔ ثابت ہوگیا ہے کہ حکمران طبقہ کو عوامی مسائل سے کوئی سروکار نہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے لوئر دیر میں جماعت اسلامی کے مقامی رہنمائوں اور کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت نے رواں سال ساڑھے دس ارب ڈالر جبکہ پچھلے سال ساڑھے آٹھ ارب ڈالر قرضہ لیا تھا ۔یوں اس نے قرض لینے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ۔ وزیراعظم کشکو ل توڑنے کے دعوے کرتے تھے اور ماضی کے حکمرانوں کو آئے روز کوستے تھے لیکن خود مسند اقتدار پر بیٹھنے کے بعد انہوںنے ریورس گیئر لگالیا ۔ اگرمعیشت اسی طرح تباہی کے راستے پر گامزن رہی اور قرضوں کا پہاڑ بلند ہوتا گیا تو خدا نخواستہ سارے ملک کو غیر ملکی اداروں کو گروی رکھ کر بھی جان چھوٹنے والی نہیں ۔معیشت کو اسلامی اصولوں کے مطابق ڈھالناہوگا۔ حکمران اپنی عیاشیوں اور اللوں تللوں کے لیے قرض لے رہے ہیں اور سودی نظام کی زنجیروں میں عوام کو جکڑ رہے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ غربت و بے روزگاری کے عذاب سے جان نہیں چھوٹ رہی ۔ حکمرانوں کو اپنی پالیسیوں کا رخ اپنی جیبیں بھرنے کی بجائے عوامی مفادات کی جانب موڑناہوگا ۔ لوگوں کے لیے دو وقت کا کھانا افورڈ کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہوچکاہے ۔ادارے زوال کی جانب سفر کر رہے ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ طاقتور کا کوئی احتساب نہیں ہوتا جبکہ غریب کو کہیں انصاف نہیں ملتا ان حالات میں اپوزیشن اتحاد اور حکومت دست و گریبان ہیں ۔ ثابت ہوگیاہے کہ حکمران طبقہ کوعوامی مسائل سے کوئی غرض نہیں ۔ 73 سالوں سے ملک پر ظالم اشرافیہ قابض ہے جو اب بھی عوامی بہتری کے لیے کوئی سنجیدہ قدم اٹھانے کو تیار نہیں ۔نام نہاد جمہوری ادوار اور مارشل لاز میں اداروں کو تباہ کر کے ملک کو عدم استحکام کاشکار کرنے کی کوشش کی گئی ۔ اب اسلامی نظام لاناہوگا اور پائیدار جمہوریت قائم کرنا ہوگی ۔سینیٹر سراج الحق نے خبر دار کیا کہ بھارت پوری دنیا میں جعلی تنظیموں کے ذریعے پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا میں مصروف ہے ۔ سیاسی عدم استحکام سے نئی دہلی کو مزید فائدہ ہوگا ۔ پہلے ہی حکمرانوں کی کمزور پالیسیوں کی وجہ سے بھارت کو مقبوضہ کشمیر پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کا موقع مل گیاہے ۔انہوںنے عوام سے اپیل کی کہ وہ ملک کی ترقی و استحکام کے لیے جماعت اسلامی کے دست و بازو بنیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں