کراچی(پی این آئی) وفاقی حکومت نے بجلی مہنگی کرکے122 ارب کا ڈاکا ڈالا، وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ ایل این جی منگوائی جاتی تو بجلی سستی پیدا ہوتی، لیکن مہنگا فرنس آئل منگوا کر بجلی مہنگی کی گئی، حکومت کی نالائقی کی وجہ سے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا، رواں سال میں37 ارب کا نقصان
پہنچایا، نیب سے مطالبہ ہے کہ عمران خان اور ٹیم کیخلاف ایکشن لیا جائے۔وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سردیوں میں ایل این جی کی قیمت بڑھ جاتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا تھا سردیوں میں گیس کا بحران پیدا ہوگا۔ اس لیے ملک میں گیس کی قلت ہورہی ہے۔ حکومت نے ایل این جی بروقت کم قیمت پر نہیں منگوائی۔ 2018 میں بھی تاخیر سے ایل این جی منگوا کر عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالا گیا۔حکومت نے 10 ارب روپے کا نقصان 2018 میں کی۔اسی طرح اگر حکومت بجلی سے متعلق بروقت فیصلے کرتی تو مہنگی بجلی نہ خریدنی پڑتی۔ ان کی نالائقی اور ملی بھگت سے بجلی منہگی ہونے سے 50 ارب روپے پاکستانیوں کو ادا کرنے پڑے۔ انہوں نے ایل این جی نہیں منگوائی بلکہ فرنس آئل منگوایا جس پر بجلی کے لیے فرنس آئل منگوا کر 50 ارب روپے کا نقصان کیا۔ ہمارے پاس دو ٹرمینل ہیں، جن میں چھ چھ کارگو رکھ سکتے ہیں۔حکومت نے کارگو نہیں منگوائے اور کہتے ہمارے ذخیرہ کی صلاحیت موجود نہیں تھی۔ ہم بارہ کارگو منگوا سکتے ہیں لیکن حکومت نے کبھی نہیں منگوائے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری خزانے کو2018 سے 2020ء تک 122 ارب کا نقصان پہنچایا ہے، یہ ڈاکا ڈال کر قومی خزانے پر بوجھ ڈالا گیا۔ اس پر سرکاری ادارہ کیوں نہیں پوچھتا، میرا مطالبہ ہے کہ نیب تیزی کے ساتھ اس پر ایکشن لے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں