دُبئی(پی این آئی) پاکستان اور امارات میں مقیم معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت ایک اماراتی درہم کے بدلے میں پاکستانی کرنسی کی قدر 43 روپے کے لگ بھگ ہے تاہم گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران پاکستانی کرنسی کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اگر مستقبل میں بھی بہتری کا یہ رحجان جاری رہا تو پاکستانیوں کوفی
درہم کے عوض 40 روپے ملیں گے۔تاہم اس کے لیے یہ دیکھنا ہو گا کہ پاکستانی حکومت کرنٹ اکاؤنٹس کی تعداد سے متعلق کیا فیصلے کرتی ہے۔ فی الحال ایک اماراتی درہم کے بدلے پاکستانیوں کو 43 روپے مل رہے ہیں ،جبکہ امریکی ڈالی کی ویلیو 160 روپے تک نیچے آ گئی ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ 26 اگست 2020ء سے پہلے پاکستانی کرنسی کی قدر تیزی سے گر رہی تھی، تاہم اس کے بعد سے لے کر 17 نومبر تک پاکستانی کرنسی کچھ سنبھل گئی ہے ۔پاکستانی کرنسی کی ویلیو میں 6.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ جس کے باعث وہی ایک اماراتی درہم جس کے بدلے میں پاکستانیوں کو 45.8 روپے مل رہے تھے، اب اس کے عوض 43.34 روپے حاصل ہو رہے ہیں۔ اگر پاکستانی کرنسی کی قدر میں ایک بار پھر گراوٹ نہ آئی تو اماراتی درہم کی قدر 40 روپے تک آ سکتی ہے۔ دُبئی کے اورینٹ ایکسچینج کے چیف ایگزیٹو آفیسر راجیو راپن چولیا کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے دوران پابندیوں کی وجہ پاکستان کی درآمدات گھٹ گئیں، جس کی وجہ سے امریکی ڈالر بہت کم مالیت میں پاکستان سے باہر گیا ہے ۔اس طرح فارن ریزرو بڑھ جانے سے پاکستانی روپیے کی حالیہ ویلیو بڑھ گئی ہے۔ اس کے علاوہ سٹیٹ بینک کی جانب سے اوور سیز پاکستانیوں کے لیے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے اجراء کے باعث پاکستانیوں کی بڑی تعداد کی جانب سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستانی کرنسی کی قدر میں موجودہ بہتری کے رحجان کے باعث یہ امکان ہے کہ جلد اماراتی درہم کے بدلے پاکستانی کرنسی کی ویلیو 42.40 پر پہنچ جائے گی اور امریکی ڈالر بھی 155 روپے کا ہو جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں